راجوری: جموں وکشمیر کے راجوری ضلع کے سولکی گاؤں میں منگل کو دوسرے روز بھی ملیٹینٹ مخالف آپریشن جاری رہا۔
ذرائع نے بتایا کہ پیر کی صبح راجوری کے سولکی گاؤں میں چند مشکوک افراد کی نقل وحمل کے بعد فوج ، پولیس اور سی آر پی ایف نے مشترکہ طورپر آپریشن شروع کیا۔معلوم ہوا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز کو مصدقہ اطلاع ملی ہے کہ گاوں میں مشتبہ عسکریت پسند چھپے ہوئے ہیں جس کے پیش نظر سکیورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن کا دائرہ مزید کئی علاقوں تک وسیع کیاہے۔
ذرائع کے مطابق سولکی گاؤں کے ساتھ ساتھ آس پاس علاقوں میں بھی تلاشی آپریشن جاری ہے جبکہ مقامی لوگوں سے بھی پوچھ تاچھ کی جارہی ہیں۔
واضح رہے کہ دراندازی کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ کے پیش نظر سرحدی علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔امکانی دراندازی کے پیش نظر پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر نہ صرف فوج کی چوکسی بڑھائی گئی بلکہ سلامتی عملے کو جدید ہتھیاروں سے بھی لیس کیا گیا ہے۔
ایل او سی پر سماج دشمن عناصر کی نقل وحرکت پر نظر گزر رکھنے کی خاطر بھی جدید ترین سازو سامان نصب کیا گیا ہے تاکہ دراندازوں کو اس طرف آنے سے قبل ہی فینسنگ کے نزدیک ہی مار گرایا جاسکے۔
مزید پڑھیں:
- شمالی کمان کے کمانڈر اور پولیس سربراہ نے مشترکہ طور سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا
- مشتبہ افراد کی نقل و حرکت کے بعد راجوری میں سرچ آپریشن شروع
بتادیں کہ پولیس سربراہ آرآر سوین اور شمالی کمان کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل اوپندرا دیویدی نے پیر کے روز ہی ایک مشترکہ سکیورٹی میٹنگ کے دوران ایل او سی کی صورتحال کا جائزہ لیا،جس دوران فوج کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ۔
(یو این آئی)