راجوری: جموں و کشمیر کے راجوری ضلع میں ایک ایسا اسکول ہے، جہاں بچے شدید گرمی میں کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اس اسکول میں 53 سال سے اسکول میں صرف دو کمرے ہیں۔ اسکول میں تعلیم حاصل کر رہے 200 بچے شدید گرمی، بارش اور طوفان کے باوجود زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ راجوری ضلع کے کوٹرنکا بلاک کے تحت گورنمنٹ مڈل اسکول کنڈرا کی حالت خستہ ہے۔ 200 طلبہ کے لیے صرف دو کمرے ہیں۔ جس کی وجہ سے اسکول کے بچے کھلے آسمان تلے زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ اسکول کے لیے نئی عمارت کا مطالبہ کئی مرتبہ کیا گیا تاہم انتظامیہ خاص کر محکمہ تعلیم کے افسران نے بچوں کے مطالبے توجہ نہیں دی۔ طلباء کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
دراصل گورنمنٹ پرائمری سکول کنڈرا 1970 میں بنایا گیا تھا۔ سنہ 2005 میں اسے مڈل اسکول میں اپ گریڈ کر دیا گیا لیکن اسکول کی حالت خستہ ہے۔ اس اسکول میں تقریبا 200 بچے پڑھتے ہیں اور یہاں صرف 2 کمرے ہیں، جن میں اسکول کا دفتر بھی ہے اور بچوں کے لئے مڈ ڈے مل بھی بنائی جاتی ہیں۔ اس مجبوری کے باعث بچے کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔
وہیں حکومت بڑے بڑے دعوے کرتی ہے کہ سرکاری اسکولوں میں بچوں کو ہر سہولیات مہیہ کرایا جا رہا ہے، اسکولوں کو جدید بنایا جا رہا ہے۔ لیکن اس اسکول کی حالت دیکھ کر ثابت ہوتا ہے کہ حکومت کے دعوے جھوٹے ہیں۔ یہ سکول 1970 میں تقریباً 2 کچے کمروں میں چل رہا تھا اور آج 2023 میں بھی یہ اسکول صرف 2 کچے کمروں تک محدود ہے۔ اسکول کے بچے اور مقامی لوگوں نے محکمہ تعلیم اور ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ اس اسکول کی نئی عمارت تعمیر کی جائے تاکہ بچے اچھی طرح پڑھ سکیں اور ان کا مستقبل بہتر ہو سکے۔