راجوری:جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع راجوری کے دھونگری علاقہ میں نامعلوم بندوق برداروں کی جانب سے تین گھروں میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی گی۔ اس واقعہ میں چار افراد ہلاک جبکہ کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔Complete Story Rajouri killing
مقامی لوگوں کے مطابق اتوار کی شام نامعلوم بندوق برداروں نے علاقے کے رام مندر کے قریب رہائشی مکانوں میں گھس جانے کے بعد اندھا دھند فائرنگ کی۔ فائرنگ کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہوئے جن میں سے چار افراد ہلاک جبکہ چھہ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔Firing In Rajouri
پولیس کے مطابق مرنے والوں کی شناخت 56 سالہ پریتم شرما اس کے 33 سالہ بیٹا آشیش کمار،23 دیپک کمار اور48 سالہ شیتل کمار کے طور پر ہوئی ہے۔حملے میں چھ افراد زخمی ہوئے اور ان میں سے 35 سالہ روہت پنڈت 20 سالہ شوبم شرما جموں جی ایم سی میں زیر علاج ہے۔ اس کے علاوہ چار زخمیوں کو جی ایم سی راجوری میں داخل کرایا گیا جن میں38 سالہ پون کمار ،35 سالہ سروج بالا ، 40 سالہ سشیل کمار اور17 سالہ اریشی شرما شامل ہیں۔
واقعہ کے بعد فوج، پولیس اور نیم فوجی دستوں نے علاقے کو محاصرے میں لیا اور حملہ آواروں کی پکڑنے کے لیے بڑے پیمانے پر علاقہ میں سرچ آپریشن چلایا ہے ۔Search Operation In Rajouri
وہیں پیر کی صبح سویرے متاثرین کے گھر کے سامنے ایک دھماکہ ہوا ۔ اس دھماکے میں دو بچے ہلاک جبکہ تین دیگر بچے اور دو خواتین زخمی ہو گئے۔سکورٹی فورسز نے زخمیوں کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔Blast In rajouri
گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری کے سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر محمود نے بتایا کہ راجوری دھماکے مرنے والوں کی د بچت شام ہے جبکہ دیگر دو بچوں سمیت ایک خاتوں زخمی ہوئے ہیں۔
آئی ای ڈی دھماکے کے بعد راجوری میں حالات کشیدہ اور پر تناو بنے ہوئے ہیں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کی خاطر فوج، پولیس اور سی آر پی ایف کی اضافی نفری کو تعینات کیا گیا ہے۔
دریں اثنا ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں رینج مکیش سنگھ نے راجوری بتایا کہ راجوری کے ڈانگری گاوں میں پیر کی صبح ہوئے ایک آئی ای ڈی دھماکے میں آٹھ افراد زخمی ہوئے۔Mukash singh ADGP Jammu on Rajouri incident
انہوں نے بتایا کہ ملیٹینٹوں نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مکان میں موجود بوری کے نیچے آئی ای ڈی کو چھپایا تھا۔اے ڈی جی پی کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ دو ملی ٹینٹوں نے راجوری کے ڈانگری گاوں میں فائرنگ کی جن کے بعد بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ہے۔راجوری میں سیکورٹی کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے جبکہ ڈانگری گاوں میں فوج ، پولیس اور سی آر پی ایف نے مشترکہ طورپر آپریشن شروع کیا تاکہ مفرور ملی ٹینٹوں کو انجام تک پہنچایا جاسکے۔مکیش سنگھ نے مزید بتایا کہ علاقہ میں سکیورٹی فورسز نے ایک اور مشتبہ آئی ای ڈی کو ناکارہ بنایا ہے۔
شہری ہلاکتوں کے خلاف راجوری میں احتجاج:
شہری ہلاکتوں کے خلاف راجوری میں پیر کے روز مکمل ہڑتال کے باعث کاروباری ادارے ٹھپ ہو کر رہ گئے۔انتظامیہ نے راجوری پونچھ شاہراہ کو کانٹے دار تار سے سیل کیا تھا اور کسی کو آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔Protest In Rajouri Against Civilian Killing
اے ڈی سی راجوری اور ڈویژنل کمشنر جموں سوگوارن سے ملنے کی خاطر جوں ہی راجوری کے ڈانگری علاقے پہنچے تو لوگوں نے انتظامیہ کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ راجوری کے ڈانگری گاوں میں اتوار کی شام کو مشتبہ ملی ٹینٹوں کی فائرنگ کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لیا تھا اور آج صبح سویرے دھماکہ پھٹ جانے سے دو کمسن بچے ہلاک جبکہ چار افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں دو بچے بھی شامل ہے۔
مظاہرین نے بتایا کہ راجوری میں آئے روز عسکریت پسندی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے اس حوالے سے کارگر اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اگرچہ سکیورٹی فورسز کے اہلکار اپنی خدمات خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں تاہم اس کے باوجود بھی شہری ہلاکتوں کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔
جموں و کشمیر کے سیاسی جماعتون نے راجوری حملے میں عام شہروں کی ہلاکت پر پرزور الفاظ میں مذمت کی ہے۔۔Condemnation On Rajouri incident
نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہ کہ اس اقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ شہری ہلاکتیں خواہ کہیں بھی ہوں، قابل مذمت ہیں۔ کشمیری پنڈت ہوں یا راجوری کے بے گناہ افراد کا قتل، عسکریت پسندی کم نہیں ہو رہی بلکہ اس میں اضافہ ہو رہا ہے۔' فاروق عبداللہ نے نام لئے بغیر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'وہ لوگ دعویٰ کر رہے تھے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر میں امن قائم ہوگا، کیونکہ انکے مطابق، عسکریت پسندی صرف 370کی وجہ سے ہی قائم تھی۔‘‘ فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ ’’اتنی زیادہ شہری ہلاکتیں میرے دور اقتدار میں بھی نہیں ہوئیں جتنی دفعہ 370کی منسوخی کے بعد ہوئی ہیں۔
وہیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے اس بزدلانہ حملے کی مذمت کی اور مہلوکین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان واقعات کے خلاف 'ہم افسوس کے سوا کچھ نہیں کر سکتے اور ہاتھ ملتے رہیں گے۔ ان واقعات کے رونما ہونے سے ایک جماعت ہندو۔مسلم اینگل چلا کر پورے ملک میں نفرت پھیلاتی ہے اور انہیں ایسے مواقع ملتے ہیں۔
وہیں بی جے پی کے ترجمان ابھیجیت جسروٹیا نے راجوری میں عام شہروں کی ہلکات کے لیے پاکستاں کو قصووار تھہرایا۔انہوں نے کہا کہ ان ہلاکتوں میں ملوث ہیں ان کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف سختی سے کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ہمسایہ ملک ہونے کے برعکس بھی ایسی حرکرتیں کر رہا ہے جن سے عام شہریوں کی جانیں چلی جاتی ہے۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا جموں و کشمیر پولیس کے ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے راجوری جاکر متاثرہ خاندان سے تعزیت کی۔ایل جی منوج سنہا نے اہلخانہ کو یقین دلایا کہ سکیورٹی فورسز اس معاملے کی باریک بینی سے چھان بین کی جائی گی۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائی گی۔ انہوں نے کہا کہ موت کا کوئی معاوضہ نہیں ہوتا ہے۔ انہوں نے علاقہ میں فائرنگ کے واقعہ کے بعد دھماکہ کی بھی انکوائری کا حکم دیا ہے۔منوج سنہا نے بعد میں سکیورٹی افسارن کے ساتھ اعلی سطحی سکیورٹی صورتحال کی جائزہ میٹنگ بلائی ہے ۔
اس سے قبل ایل جی آفس کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹ میں لکھا گیا کہ اس حملے میں ہلاک ہونے والوں کو دس دس لاکھ روپے اور ایک سرکاری نوکری اور زخمیوں کو ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ حکام کو زخمیوں کا بہترین علاج کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
وہیں جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ راجوری واقعہ افسوسناک ہے۔ اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز کام کر رہی ہے اور اس واقعہ میں ملوثین کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائی گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ انسانیت کا قتل ہے اور ایسا کرنے والوں کو ہرگز بخشا نہیں جائیگا۔دلباغ سنگھ نے احتجاج کررہے لوگوں کویقین دلایا کہ حملہ آوروں کو جلد سے جلد بےنقاب کیا جائیگا اور انہیں سخت سزا دی جائیگی۔
یہ بھی پڑھیں:
Farooq Abdullah on Rajouri Incident راجوری واقعہ افسوسناک، فاروق عبداللہ
Rajouri Civilian Killing راجوری ہلاکتوں کا قصووار پاکستان، بی جے پی