ان کا الزام ہے کہ پارٹی کی موجودہ صدر محبوبہ مفتی صرف چند 'ڈرائنگ روم سیاستدانوں، لینڈ مافیا کے لوگوں اور پیسے والوں کی سنتی ہیں'۔
سریندر چودھری نے منگل کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران پی ڈی پی چھوڑنے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر ان کے درجنوں حامی بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا: 'جہاں مان نہیں سمان نہیں اور عزت نہیں وہاں رہ کر کیا کریں گے۔ ہم نے 28 ہزار ووٹ لیے تھے تو مجھے ایم ایل سی بنایا گیا تھا۔ دوسری طرف ایک وہ بھی بندہ تھا جس کو محض 4 ہزار ووٹ لانے پر ایم ایل سی بنایا گیا تھا'۔
چودھری نے کہا کہ مجھے دکھ ہو رہا ہے کہ مرحوم مفتی محمد سعید کی محنت ضائع ہو رہی ہے کیونکہ بقول ان کے 'مفتی صاحب نے 48 ڈگری درجہ حرارت کے باوجود جموں کے اندر پی ڈی پی کو بنانے کے لئے محنت کی تھی'۔
انہوں نے کہا: 'محبوبہ مفتی کے اردگرد ڈرائنگ روم سیاستدان، کچھ لینڈ مافیا کے لوگ اور بعض پیسے والے لوگ بیٹھے ہیں۔ ہمارے پاس پیسے نہیں مگر لوگ ہیں'۔
سریندر چودھری نے رواں ماہ کی 17 تاریخ کو پی ڈی پی جنرل سکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔
پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دینے کے لئے انتظار کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر موصوف کا کہنا تھا: 'میں نے سوچا محبوبہ مفتی بات کریں گی۔ اگر انہیں میری ضرورت ہوگی تو کسی بندے کو بھیجیں گی۔ جب کسی کو نہیں بھیجا تو ہم نے سوچا بائی بائی کرنے کا وقت آ چکا ہے'۔
اس سوال کے جواب میں کہ 'اب آپ کونسی سیاستی جماعت میں شامل ہونے جا رہے ہیں' تو سریندر چودھری کا کہنا تھا: 'وہ فیصلہ میرے لوگ کریں گے۔ میرے لوگ مجھ سے جو کہیں گے میں وہی کروں گا'۔