راجوری: سرحدی ضلع راجوری کے منہال گلی، تھنہ منڈی علاقے میں تقریباً 3000 افراد آباد ہیں۔ علاقے میں اس وقت تقریباً 10 افراد قوت بصارت سے محروم Manihal Village in Rajouri, Where a Dozen Children are Blind ہیں۔
بینائی سے محروم بچوں، نوجوانوں سمیت بزرگ افراد نے انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ہر ماہ پینشن کے نام پر محض ایک ہزار روپے دیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں میں بینائی سے محروم افراد کے لیے خصوصی اسکولز قائم کیے گئے ہیں جہاں نابینا افراد کی درس و تدریس کے علاوہ انہیں ہنرمند بنانے کا بھی انتظام ہے تاکہ ایسے افراد مستقبل میں دوسروں کے محتاج رہنے کے بجائے خود روزگار کما سکیں۔
بعض نابینا بچے دینی مدارس میں زیر تعلیم ہیں جہاں وہ دینی علوم حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ سے بینائی سے محروم بچوں کے لیے مروجہ تعلیم سمیت ان کے کھیل کود کا انتظام کرنے کا مطالبہ کیا۔
مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’منیہال علاقے میں اس وقت 10 سے 15 افراد نابینا ہیں، چھوٹے سے دیہات میں نابینا افراد کی اتنی تعداد باعث تشویش ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: قابل فخر کارنامہ انجام دینے والا بینائی سے محروم نوجوان محمد اشرف
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت سے کئی بار رجوع کیے جانے کے باوجود انہوں نے علاقے کا معائنہ کرنے کے لیے ٹیم کو روانہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے محکمہ صحت سے علاقے میں آب و ہوا کا معائنہ کرنے کے لیے ماہرین کی ایک ٹیم روانہ کرنے کا مطالبہ کیا، تاہم محکمہ صحت کی جانب سے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔‘‘