راجوری: سرحدی ضلع راجوری کے سب ڈویژن تھنہ منڈی کے پنچایت گھر منگوٹہ میں ایک نجی اسکول قائم ہے۔ سرکاری املاک پر کھلے عام غیر قانونی قبضہ کے باوجود انتظامیہ خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔ پنچایت گھر میں ایک مقامی باشندے نے قبضہ کر اس میں نجی اسکول قائم کیا ہے جہاں طلبہ کی درس و تدریس انجام دی جا رہی ہے اور ان سے ماہانہ فیس بھی وصول کیا جا رہا ہے۔ Mangoota Panchayat Ghar Encroached
غور طلب ہے کہ محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے سرکاری املاک خصوصاً پنچایت گھروں سے غیر قانونی قبضہ کو ختم کرکے انہیں متعلقہ محکمہ کے سپرد کیے جانے سے متعلق حکمنامہ صادر کیا تھا تاہم اس کے باوجود جموں و کشمیر کے متعدد اضلاع میں سرکاری املاک خصوصاً پنچایت گھروں پر قبضہ جمایا گیا ہے جس سے ان عمارت کی تعمیر کا بنیادی مقصد ہی فوت ہو گیا۔Encroachment of Mangoota Panchat Ghar in Rajouri
ضلع راجوری کے منگوٹہ، تھنہ منڈی میں کھلے عام اس سرکاری حکمنامے کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، جہاں پنچایت گھر منگوٹہ میں ایک نجی سکول چلایا جا رہا ہے۔ اور سر عام قوم کے نونہالوں کی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے جس کا کوئی پرسانِ حال نہیں۔ اس حوالہ سے میڈیا کی ٹیم منگوٹہ پہنچی تو سکول کے اساتذہ نے بچوں کو پنچایت گھر سے بھگانے کی کوشش کی تاہم بھاگتے ہوئے معصوم بچوں کی تصاویر کیمرے کی آنکھ میں قید ہو گئیں۔
مقامی باشنوں نے تحصیل و ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس پنچایت گھر کو فی الفور خالی کروانے کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے تاکہ سرکاری عمارت عوام کے کام آ سکے۔
مزید پڑھیں: Pasture Land Encroachment Anantnag: کاچہرائی پر قبضہ سے چراہوں کو دقتوں کا سامنا