راجوری (جموں کشمیر) : صوبہ جموں کے ضلع راجوری کے کالاکوٹ میں واقع باجی علاقے میں عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان انکاؤنٹر جاری ہے۔ سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین جاری تصادم میں دو فوجی کیپٹن سمیت چار اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔ فوج نے سماجی رابطہ گاہ ’ایکس‘ پر راجوری انکاؤنٹر کے دوران فوج کو جانی نقصان پہنچنے کی تصدیق کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق مہلوک فوجی اہلکاروں کی شناخت کیپٹن ایم وی پرانجل (63 آر آر)، کیپٹن شبھم، حوالدار ماجد اور میجر مہرا کے طور پر کی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ جنگلی علاقے میں محصور عسکریت پسندوں کو مار گرانے کی خاطر فضائیہ کی خدمات حاصل کی گئی ہے۔
قبل ازیں حفاظتی اہلکاروں کو علاقے میں عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاع موصول ہوتے ہی جموں و کشمیر پولیس، سی آر پی ایف اور فوج کی مشترکہ ٹیم نے علاقے کو محاصرے میں لے لیا۔ یہ محاصرہ گزشتہ تین روز سے جاری ہے۔ حفاظتی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کی گئی اور اس دوران چھپے بیٹھے عسکریت پسندوں نے سیکورٹی فورسز پر گولیاں چلائیں جس کے جواب میں فورسز نے بھی ان پر گولیاں برسائیں، اس طرح یہ محاصرہ انکاؤنٹر کی شکل اختیار کر گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقے میں دو عسکریت پسند چھپے بیٹھے ہیں، تاہم حکام کی جانب سے ابھی تک اس معاملے میں کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
اس سے قبل 17نومبر کو سرحدی ضلع راجوری کے بدھال علاقے کو حفاظتی اہلکاروں نے اُس وقت گھیرے میں لے لیا جب علاقے میں انہیں مشکوک نقل و حمل کی اطلاع موصول ہوئی۔ حفاظتی اہلکاروں نے بدھال علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کی جس دوران عسکریت پسند نے حفاظتی اہلکاروں پر گولیاں چلائیں۔ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں ایک عسکریت پسند ہلاک ہو گیا۔
مزید پڑھیں: Rajouri Encounter تیسرے روز بھی تلاشی آپریشن جاری، اضافی اہلکاروں کی تعیناتی
قابل ذکر ہے کہ رواں برس صوبہ جموں کے راجوری اور پونچھ علاقوں میں عسکری سرگرمیوں میں اضافہ درج ہوا ہے۔ تاہم جموں و کشمیر پولیس سمیت فوجی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ دہشت گردی سے متعلق سیکورٹی ایجنسیز ’زیرو ٹالرنس‘ کی پالیسی پر گامزن ہے۔