راجوری: صوبہ جموں کے سرحدی ضلع راجوری میں ایک مدرسہ میں زیر تعلیم کمسن بچے کے ساتھ، مبینہ طور، مارنے پیٹنے اور زنجیر سے باندھ کر اذیت دینے کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ نے کم عمر بچے کو ریسکیو کرکے اس معاملے میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔ انتظامیہ / پولیس کی جانب سے یہ کارروائی کم عمر بچے کے بیان اور وائرل ویڈیو کے بعد انجام دیا ہے۔
ابتدائی معلومات کے مطابق راجوری میں ایک مدرسہ میں زیر تعلیم دس سالہ لڑکے کو استاد نے زنجیر سے باندھ کر اسے اذیت پہنچائی۔ زنجیر مقفل کرنے کے بعد، مبینہ طور پر، کمسن بچے کو ایک کمرے میں بند کر دیا گیا۔ ضلع کے اندروتھ گاؤں کے رہنے والے دس سالہ بچے کا دعویٰ ہے کہ وہ کسی طرح بھاگ نکلنے میں کامیاب ہو گیا اور بازار زنجیر سے بندھے ہوئے بچے کو دیکھ کر سبھی حیرت زدہ رہ گئے اور انہوں نے بچے کو زنجیر سے آزاد کر دیا۔ اس معاملہ کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے۔ وائرل ویڈیو میں بچہ کے جسم پر جگہ جگہ مار پیٹ کے نشانات صاف طور پر دیکھے جا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: Two Arrested for Alleged Dog Killing کتے کو مارنے کے الزام میں دو شہری گرفتار
اس معاملے کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے پولیس نے مدرسہ کے استاد کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ ادھر، راجوری ضلع چائلڈ پروٹیکشن کمیٹی کی لیگل آفیسر شیوانگی کانت نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’پولیس افسر اور چائلڈ پروٹیکشن کمیٹی، ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کو یقینی بنائے گی، جبکہ بچے کو بھی بازیاب کرکے محفوظ مقام پر پہنچایا گیا ہے۔‘‘ میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر اس ضمن میں معاملہ درج لیا گیا ہے اور جلد ہی اس ضمن میں مدرسہ کے استاد کی گرفتاری بھی متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اس ضمن میں پوری طرح سے چھان بین کرنے کے بعد ہی کوئی قدم اٹھائے گی۔ عہدیدار نے بتایا کہ متاثرہ بچے کا علاج کرکے اس کے والدین / سرپرست کے ساتھ رابطہ قائم کیا جا رہا ہے۔