جموں (جموں کشمیر) : فوج نے ایک میجر رینک کے افسر کے خلاف کورٹ آف انکوائری شروع کی ہے، جس نے مبینہ طور پر اپنے فوجی ساتھیوں پر گولیاں چلائیں اور کیمپ کے اندر گرنیڈ دھمکا کیا۔ حکام نے یہ معلومات جموں خطہ کے راجوری ضلع میں دی۔ یاد رہے کہ سرحدی ضلع راجوری کے تھنہ منڈی علاقے کے قریب نیلی چوکی میں جمعرات کو پیش آنے والے اس واقعے میں تین اہلکاروں سمیت کم از کم پانچ اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔ اس سانحہ کے بعد کافی کوششوں کے بعد بالآخر رات گیارہ بجے ملزم افسر کو پکڑ لیا گیا تھا۔ حکام نے بتایا کہ فوج کے افسران اس ناخوشگوار واقعہ کے تناظر میں صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے جمعہ کو موقع پر پہنچ گئے۔
حکام نے بتایا کہ ملزم افسر کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور واقعے کی ’’کورٹ آف انکوائری‘‘ کا حکم دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق میجر رینک کے آرمی افسر نے جمعرات کو شوٹنگ پریکٹس سیشن کے دوران اپنے ساتھیوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی اور پھر یونٹ کے آرمری میں جا کر چھپ گیا۔ جب کمانڈنگ آفیسر اپنے نائب اور میڈیکل آفیسر کے ساتھ عمارت کے قریب پہنچے تو اسے ہتھیار ڈالنے پر آمادہ کرنے کی کوشش میں اس نے دستی بم پھینکے، جس میں تینوں اہلکار زخمی ہو گئے جس میں یونٹ کے سیکنڈ اِن کمانڈ کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: grenade accident in Rajaouri راجوری میں ایک چوکی پر ممکنہ گرینیڈ حادثے میں ایک فوجی اہلکار زخمی
ملزم افسر کو اسلحہ خانے کے اندر قابو کرنے سے قبل تقریباً آٹھ گھنٹے تک صورتحال کشیدہ رہی۔ احتیاط کے طور پر فوج نے اسلحہ خانے کے قریب واقع ایک گاؤں کو خالی بھی کرایا تھا۔