ETV Bharat / state

Shraddha Kapoor to play Rukhsana Kausar بہادری کی علامت رخسانہ کی زندگی پر فلم بنانے تیاری

27 ستمبر 2009 کی رات رخسانہ اپنے والدین اور بھائی کے ساتھ گھر میں تھیں۔ اس کے مکان کے نزدیک گھنا جنگل ہے۔ رات کے تقریباً 9.30 بج رہے تھے۔ تین عسکریت پسندوں نے دروازے پر دستک دی، رخسانہ کا کہنا ہے کہ میرے والد نور حسین نے دروازہ نہ کھولا تو عسکریت پسند کھڑکی سے اندر داخل ہونے لگے۔ میری والدہ نے مجھے اور میرے بھائی کو پلنگ کے نیچے چھپا دیا۔ جبکہ عسکریت پسندوں نے والدہ سے مطالبہ کیا کہ مجھے ان کے حوالے کیا جائے۔Rukhsana Kausar Story Shraddha Kapoor Upcoming Movie on Kashmiri Girl

author img

By

Published : Dec 8, 2022, 5:12 PM IST

Updated : Dec 8, 2022, 6:07 PM IST

رخسانہ
رخسانہ

بالی ووڈ کی دنیا میں بھی ضلع راجوری سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کی شجاعت و بہادری کے چرچے ہیں۔ رخسانہ کوثر کی 13 سال قبل کی بہادری کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ کس طرح اس نے اکیلے ہی تین عسکریت پسندوں پر حملہ کیا۔ رخسانہ نے ایک بدنام زمانہ عسکریت پسند کو کلہاڑی مار کر ہلاک کردیا تھا، اور دوسرے کو اپنی رائفل سے گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔بالی ووڈ اس بہادر لڑکی پر فلم بنانے کی تیاری میں ہے۔ رخسانہ کا کردار اداکارہ شردھا کپور نبھائیں گی۔ فلم کا اعلان رواں ماہ کے آخر تک کیا جائے گا۔ ہدایتکار آصف علی نے فلمساز اشوک چوہان کے ہمراہ رخسانہ سے ملاقات کی ہے۔رخسانہ 20 دسمبر کو ممبئی جانے کی تیاری کر رہی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اپنے بیان میں رخسانہ کی بہادری کا ذکر کیا تھا۔

رخسانہ


27 ستمبر 2009 کی رات رخسانہ اپنے والدین اور بھائی کے ساتھ گھر پر تھیں۔ اس کے مکان کے نزدیک گھنا جنگل ہے۔ رات کے تقریباً 9.30 بج رہے تھے۔ تین عسکریت پسندوں نے دروازے پر دستک دی، رخسانہ کا کہنا ہے کہ میرے والد نور حسین نے دروازہ نہ کھولا تو عسکریت پسند کھڑکی سے اندر داخل ہونے لگے۔ میری والدہ نے مجھے اور میرے بھائی کو پلنگ کے نیچے چھپا دیا۔ جبکہ عسکریت پسندوں نے والدہ سے مطالبہ کیا کہ مجھے ان کے حوالے کیا جائے۔

والد نے احتجاج کیا تو عسکریت پسندوں نے اسے مارنا شروع کردیا رخسانہ نے بتایا کہ وہ سمجھ نہیں پا رہی تھی کہ کیا کرے، گھر والوں کو مشکل میں دیکھ کر ہمت آئی۔ قریب ہی ایک کلہاڑی پڑی تھی میں نے بھاگ کر کلہاڑی اٹھائی اور ایک عسکریت پسند کے سر پر مارا۔ وہ وہیں گر گیا،دوسرے عسکریت پسند پر فائرنگ کی۔ میں نے کمانڈر ابو اسامہ کی AK-47 رائفل اٹھائی اور فائرنگ کی۔ اس میں ایک اور عسکریت پسند زخمی ہوا۔ یہ دیکھ کر دیگر عسکریت پسند بھاگ گئے۔ رخسانہ اہل خانہ کے ہمراہ تھانے پہنچی اور پورے واقعہ سے آگاہ کیا۔


عسکریت پسندوں سے مقابلے کے بعد رخسانہ کی زندگی بدل گئی۔ اس وقت کی حکومت نے 2010 میں یوم جمہوریہ کے موقع پر رخسانہ اور اس کے بھائی اعجاز کو بہادری کے لیے کیرتی چکر دیا تھا۔ اس کے علاوہ رخسانہ کو نیشنل بریوری ایوارڈ، سرووتم جیون رکھشا پدک، سردار پٹیل ایوارڈ، رانی جھانسی بریوری ایوارڈ جیسے کئی اعزازات ملے۔ جموں و کشمیر حکومت نے انہیں پولیس میں نوکری بھی دی۔

اس وقت رخسانہ راجوری میں پولیس کانسٹیبل کے طور پر تعینات ہے۔ 2013 میں کبیر حسین سے شادی کی۔ اس کے شوہر راجوری میں سب انسپکٹر ہیں۔ دونوں کی چار بیٹیاں ہیں۔ رخسانہ کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی زندگی میں بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا ہے تاہم مجھے امید ہے کہ میری بیٹیاں بھی زیادہ محفوظ دنیا میں رہینگی ۔


رخسانہ کے اہل خانہ کی حفاظت کے لیے ان کے گھر پر خصوصی پولیس چوکی قائم کی گئی تھی۔ اس واقعے کے تقریباً ایک ماہ بعد رات 10.30 بجے کے قریب عسکریت پسندوں نے رخسانہ کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا اور فائرنگ بھی کی۔ اس حملے میں خاندان کے کسی فرد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

24 جولائی 2009 کو رخسانہ اور اس کی خالہ گھر جا رہی تھیں۔ اسی دوران عسکریت پسند اعجاز سمیر اور اس کے کچھ ساتھیوں نے دونوں کو اغوا کر لیا۔ اس نے ایک بار پھر بہادری کا مظاہرہ کیا اور کسی طرح ا س کے کے چنگل سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئی۔


رخسانہ کا کہنا ہے کہ چند روز قبل فلمساز اشوک چوہان اور ڈائریکٹر آصف علی نے ان سے رابطہ کیا۔ مجھے یقین نہیں آیا لیکن انہوں نے کہا کہ ہم آپ کی زندگی پر فلم بنائیں گے۔ اس نے اس واقعے کا مختصر سا احوال بیان کیا۔ شردھا کپور فلم میں رخسانہ کا کردار ادا کریں گی۔ 20 کو ممبئی مدعو کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:پی وی سندھو پر فلم بنے گی

بالی ووڈ کی دنیا میں بھی ضلع راجوری سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کی شجاعت و بہادری کے چرچے ہیں۔ رخسانہ کوثر کی 13 سال قبل کی بہادری کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ کس طرح اس نے اکیلے ہی تین عسکریت پسندوں پر حملہ کیا۔ رخسانہ نے ایک بدنام زمانہ عسکریت پسند کو کلہاڑی مار کر ہلاک کردیا تھا، اور دوسرے کو اپنی رائفل سے گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔بالی ووڈ اس بہادر لڑکی پر فلم بنانے کی تیاری میں ہے۔ رخسانہ کا کردار اداکارہ شردھا کپور نبھائیں گی۔ فلم کا اعلان رواں ماہ کے آخر تک کیا جائے گا۔ ہدایتکار آصف علی نے فلمساز اشوک چوہان کے ہمراہ رخسانہ سے ملاقات کی ہے۔رخسانہ 20 دسمبر کو ممبئی جانے کی تیاری کر رہی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اپنے بیان میں رخسانہ کی بہادری کا ذکر کیا تھا۔

رخسانہ


27 ستمبر 2009 کی رات رخسانہ اپنے والدین اور بھائی کے ساتھ گھر پر تھیں۔ اس کے مکان کے نزدیک گھنا جنگل ہے۔ رات کے تقریباً 9.30 بج رہے تھے۔ تین عسکریت پسندوں نے دروازے پر دستک دی، رخسانہ کا کہنا ہے کہ میرے والد نور حسین نے دروازہ نہ کھولا تو عسکریت پسند کھڑکی سے اندر داخل ہونے لگے۔ میری والدہ نے مجھے اور میرے بھائی کو پلنگ کے نیچے چھپا دیا۔ جبکہ عسکریت پسندوں نے والدہ سے مطالبہ کیا کہ مجھے ان کے حوالے کیا جائے۔

والد نے احتجاج کیا تو عسکریت پسندوں نے اسے مارنا شروع کردیا رخسانہ نے بتایا کہ وہ سمجھ نہیں پا رہی تھی کہ کیا کرے، گھر والوں کو مشکل میں دیکھ کر ہمت آئی۔ قریب ہی ایک کلہاڑی پڑی تھی میں نے بھاگ کر کلہاڑی اٹھائی اور ایک عسکریت پسند کے سر پر مارا۔ وہ وہیں گر گیا،دوسرے عسکریت پسند پر فائرنگ کی۔ میں نے کمانڈر ابو اسامہ کی AK-47 رائفل اٹھائی اور فائرنگ کی۔ اس میں ایک اور عسکریت پسند زخمی ہوا۔ یہ دیکھ کر دیگر عسکریت پسند بھاگ گئے۔ رخسانہ اہل خانہ کے ہمراہ تھانے پہنچی اور پورے واقعہ سے آگاہ کیا۔


عسکریت پسندوں سے مقابلے کے بعد رخسانہ کی زندگی بدل گئی۔ اس وقت کی حکومت نے 2010 میں یوم جمہوریہ کے موقع پر رخسانہ اور اس کے بھائی اعجاز کو بہادری کے لیے کیرتی چکر دیا تھا۔ اس کے علاوہ رخسانہ کو نیشنل بریوری ایوارڈ، سرووتم جیون رکھشا پدک، سردار پٹیل ایوارڈ، رانی جھانسی بریوری ایوارڈ جیسے کئی اعزازات ملے۔ جموں و کشمیر حکومت نے انہیں پولیس میں نوکری بھی دی۔

اس وقت رخسانہ راجوری میں پولیس کانسٹیبل کے طور پر تعینات ہے۔ 2013 میں کبیر حسین سے شادی کی۔ اس کے شوہر راجوری میں سب انسپکٹر ہیں۔ دونوں کی چار بیٹیاں ہیں۔ رخسانہ کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی زندگی میں بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا ہے تاہم مجھے امید ہے کہ میری بیٹیاں بھی زیادہ محفوظ دنیا میں رہینگی ۔


رخسانہ کے اہل خانہ کی حفاظت کے لیے ان کے گھر پر خصوصی پولیس چوکی قائم کی گئی تھی۔ اس واقعے کے تقریباً ایک ماہ بعد رات 10.30 بجے کے قریب عسکریت پسندوں نے رخسانہ کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا اور فائرنگ بھی کی۔ اس حملے میں خاندان کے کسی فرد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

24 جولائی 2009 کو رخسانہ اور اس کی خالہ گھر جا رہی تھیں۔ اسی دوران عسکریت پسند اعجاز سمیر اور اس کے کچھ ساتھیوں نے دونوں کو اغوا کر لیا۔ اس نے ایک بار پھر بہادری کا مظاہرہ کیا اور کسی طرح ا س کے کے چنگل سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئی۔


رخسانہ کا کہنا ہے کہ چند روز قبل فلمساز اشوک چوہان اور ڈائریکٹر آصف علی نے ان سے رابطہ کیا۔ مجھے یقین نہیں آیا لیکن انہوں نے کہا کہ ہم آپ کی زندگی پر فلم بنائیں گے۔ اس نے اس واقعے کا مختصر سا احوال بیان کیا۔ شردھا کپور فلم میں رخسانہ کا کردار ادا کریں گی۔ 20 کو ممبئی مدعو کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:پی وی سندھو پر فلم بنے گی

Last Updated : Dec 8, 2022, 6:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.