ETV Bharat / state

حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ کا عرس چھ روز منایا جاتا ہے

ملک میں کئی درگاہ ہیں، جہاں ایک یا دو روز تک عرس منایا جاتا ہے لیکن اجمیر میں صوفی حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتیؒ کا عرس چھ روز کا منایا جاتا ہے۔ مانا جاتا ہے کہ خواجہ غریب نوازؒ نے دنیا سے جس روز پردہ کیا، اس روز اور وقت کا کوئی اندازہ نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ غریب نوازؒ کی درگاہ میں عرس کی چھ روز تک روایتی رسمیں ادا کی جاتی ہیں۔ اجمیر سے ای ٹی وی بھارت پر خاص رپورٹ۔

خواجہ معین الدین چشتی کا عرس
خواجہ معین الدین چشتی کا عرس
author img

By

Published : Mar 1, 2020, 6:11 PM IST

Updated : Mar 3, 2020, 2:02 AM IST

اجمیر سے صوفی خواجہ معین الدین حسن چشتی کا عرس چھ روز تک منایا جاتا ہے۔ خواجہ غریب نواز کے 808 ویں سالانہ عرس میں ملک اور دوسرے ملکوں سے آنے والے زائرین کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ یوں تو چاند کی تاریخ سے لے کر چھٹی تک عرس کی خاص اہمیت ہے لیکن رجب کی پانچ تاریخ سے عرس کی اہمیت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

بتایا جاتا ہے کہ 25 تاریخ (جمادی الآخر) وہ روز ہے، جب خواجہ غریب نواز نے عبادت کے لیے اپنے حجرے میں جانے سے پہلے اپنے بھائی خواجہ فخرالدین جی سے کمرے کی صفائی کر اسے باہر سے بند کرنے کے لیے کہا تھا اور ساتھ میں یہ بھی کہا کہ حجرے کے دروازے کو تب تک نہیں کھولنا، جب تک کہ میرے سبھی مرید یہاں نہ آجائیں۔

اس میں خاص کر خواجہ قطب الدین کے لیے انہوں نے کہا کہ جب تک وہ نہ آئیں، تب تک دروازہ نہیں کھولنا۔ خواجہ غریب نواز کے حکم سے سبھی کو اطلاع دی گئی۔ اس دوران خواجہ غریب نواز کے بھائی خواجہ فخرالدین جی 25 تاریخ (جمادی الآخر) سے چاند رات تک حجرے کی دہلیز پر سر رکھ کر سوتے ہیں۔

درگاہ میں خادم سید پیر فخر کاظمی بتاتے ہیں کہ چاند رات تک خواجہ فخرالدین گردے جی کو حجرے کے اندر سے سرسراہٹ کا احساس ہوتا رہا۔ اس کے بعد چاند رات سے پانچ رجب تک حجرے سے کوئی آواز نہیں آئی۔ چھٹی کے روز تک کسی کو معلوم نہیں تھا کہ خواجہ غریب نواز نے دنیا سے پردہ کر لیا۔ حجرے کا دروازہ چھٹی کو جوہر سے پہلے خواجہ غریب نواز کے بھائی خواجہ فخرالدین گردے جی نے کھولا تھا۔

اجمیر کاظمی بتاتے ہیں کہ حجرے کا دروازہ کھلنے پر سب نے دیکھا کہ خواجہ غریب نواز کی پیشانی پر چندن سے آیت لکھی ہوئی تھی، جس میں لکھا تھا۔' ھٰذا حبیب اللہ ماتا فی حب اللہ' یعنی اللہ کا دوست اللہ کی راہ میں فنا ہو گیا۔ انہوں نے بتایا کہ خواجہ غریب نواز کی پیشانی پر لکھی آیت کی لکھاوٹ آدھی تر آدھی سوخ چکی تھی۔

اجمیر میں پانچ رجب ہو چکا ہے اور چھٹی شریف اگلے روز ہوگی۔ جب عرس کے آخری روایتی کل کی رسم کو ادا کیا جائے گا۔ اس دوران کیوڑا، گلاب کے عرق سے پوری درگاہ کو دھویا جاتا ہے۔ اس رسم میں کثیر تعداد میں زائرین موجود ہوتے ہیں۔

اجمیر سے صوفی خواجہ معین الدین حسن چشتی کا عرس چھ روز تک منایا جاتا ہے۔ خواجہ غریب نواز کے 808 ویں سالانہ عرس میں ملک اور دوسرے ملکوں سے آنے والے زائرین کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ یوں تو چاند کی تاریخ سے لے کر چھٹی تک عرس کی خاص اہمیت ہے لیکن رجب کی پانچ تاریخ سے عرس کی اہمیت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

بتایا جاتا ہے کہ 25 تاریخ (جمادی الآخر) وہ روز ہے، جب خواجہ غریب نواز نے عبادت کے لیے اپنے حجرے میں جانے سے پہلے اپنے بھائی خواجہ فخرالدین جی سے کمرے کی صفائی کر اسے باہر سے بند کرنے کے لیے کہا تھا اور ساتھ میں یہ بھی کہا کہ حجرے کے دروازے کو تب تک نہیں کھولنا، جب تک کہ میرے سبھی مرید یہاں نہ آجائیں۔

اس میں خاص کر خواجہ قطب الدین کے لیے انہوں نے کہا کہ جب تک وہ نہ آئیں، تب تک دروازہ نہیں کھولنا۔ خواجہ غریب نواز کے حکم سے سبھی کو اطلاع دی گئی۔ اس دوران خواجہ غریب نواز کے بھائی خواجہ فخرالدین جی 25 تاریخ (جمادی الآخر) سے چاند رات تک حجرے کی دہلیز پر سر رکھ کر سوتے ہیں۔

درگاہ میں خادم سید پیر فخر کاظمی بتاتے ہیں کہ چاند رات تک خواجہ فخرالدین گردے جی کو حجرے کے اندر سے سرسراہٹ کا احساس ہوتا رہا۔ اس کے بعد چاند رات سے پانچ رجب تک حجرے سے کوئی آواز نہیں آئی۔ چھٹی کے روز تک کسی کو معلوم نہیں تھا کہ خواجہ غریب نواز نے دنیا سے پردہ کر لیا۔ حجرے کا دروازہ چھٹی کو جوہر سے پہلے خواجہ غریب نواز کے بھائی خواجہ فخرالدین گردے جی نے کھولا تھا۔

اجمیر کاظمی بتاتے ہیں کہ حجرے کا دروازہ کھلنے پر سب نے دیکھا کہ خواجہ غریب نواز کی پیشانی پر چندن سے آیت لکھی ہوئی تھی، جس میں لکھا تھا۔' ھٰذا حبیب اللہ ماتا فی حب اللہ' یعنی اللہ کا دوست اللہ کی راہ میں فنا ہو گیا۔ انہوں نے بتایا کہ خواجہ غریب نواز کی پیشانی پر لکھی آیت کی لکھاوٹ آدھی تر آدھی سوخ چکی تھی۔

اجمیر میں پانچ رجب ہو چکا ہے اور چھٹی شریف اگلے روز ہوگی۔ جب عرس کے آخری روایتی کل کی رسم کو ادا کیا جائے گا۔ اس دوران کیوڑا، گلاب کے عرق سے پوری درگاہ کو دھویا جاتا ہے۔ اس رسم میں کثیر تعداد میں زائرین موجود ہوتے ہیں۔

Last Updated : Mar 3, 2020, 2:02 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.