جی ہاں راجستھان میں ضلع جھالاواڑ کے جگدیو جی گاؤں میں صدیوں سے ہر برس دیوالی کے موقع پر یہ تین روزہ میلہ منعقد کیا جاتا ہے۔
گاؤں کی نیوج ندی کے کنارے واقع ایک مندر کے پاس منعقد کیے جانے والے اس میلے میں ہزاروں لوگ شرکت کرتے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ صدیوں سے منعقد کیے جارہے اس میلے میں ایک منفرد رسم نبھائی جاتی ہے۔
جہاں لوگ اپنی پسند کی لڑکی اور لڑکے کا انتخاب کرتے ہیں۔ یہاں لڑکیاں دلہن کی طرح سج دھج کر آتی ہیں اور اپنے خوابوں کے شہزادے کا انتظار کرتی ہیں۔
اگر کسی لڑکے کو کوئی لڑکی پسند آجاتی ہے تو وہ رسم کے مطابق لڑکی کو پان کھلا کر اپنی محبت کا اظہار کرتا ہے اور اسے منانے کی کوشش کرتا ہے۔
اس میلے کی ایک انوکھی روایت یہ بھی ہے کہ اگر لڑکی لڑکا ایک دوسرے کو پان کھلا دیں تو یہ مان لیا جاتا ہے کہ دونوں کے درمیان محبت پیدا ہوگئی ہے اتنا ہی نہیں یہ دونوں موقع پاکر میلے سے بھاگ جاتے ہیں اور کہیں اور جاکر رشتۂ ازدواج میں منسلک ہوجاتے ہیں۔
بھاگ کر شادی کرنے کے سبب ہی اس گاؤں کو جگدیو گاؤں کہا جاتا ہے۔
اس میلے میں پولیس بےحد مستعد رہتی ہے کیونکہ بھاگی ہوئی کئی لڑکیوں کے گھروالوں کو آج تک یہ پتہ چل سکا ہے کہ ان کی بیٹی آخر کہاں گئی۔
اس وجہ سے میلے میں پولیس سخت حفاظتی بندوبست کرتی ہے میلے میں آنے والے عاشق و معشوق پر نگرانی رکھے ہوتی ہے۔