بتایا جارہا ہے کہ یہ دونوں نوجوان مذہبی رسومات ادا کرنے نہر پہنچے تھے۔ نہر میں دیپک نامی نوجوان کا پیر فسل گیا اور اس کو بچانے کے لیے دو افراد نہر میں چھلانگ لگا دیے۔ نہر میں چھلانگ لگانے والے دونوں افراد ڈوب گئے جبکہ پولیس نے دیپک کو بچا لیا۔
ڈوبے ہوئے دونوں افراد کی لاش ابھی تک نہیں مل پائی ہے۔ غوطہ خوروں کو ان کی لاشوں کی تلاش کرنے کے لیے بلایا گیا ہے اور وہ لاشوں کو باہر نکالنے کی مستقل کوشش کر رہے ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ ڈوبے ہوئے دونوں افراد جیتو اور وریندر سگے بھائی تھے۔ فی الحال پولیس اور غوطہ خور لاش کو تلاش کرنے میں لگی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ سدول شاخ ایک بہت گہری نہر ہے اور اس کا بہاو بھی بہت تیز ہے۔ اس لیے لاش کو تلاش کرنے میں غوطہ خوروں کو سخت محنت کرنی پڑ رہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 'غوطہ خوروں کی مدد سے دونوں کی لاشوں کو جلد باہر نکال لیا جائے گا۔'