ریاست اتر پردیس میں واقع بابری مسجد کو شہید کرنے کے معاملے کو لے کر گزشتہ روز سی بی آئی کی خاص کورٹ کی جانب سے فیصلہ سناتے ہوئے تمام 28 ملزمین کو بری کر دیا گیا ہے، ایسے میں اب تنظیم ملت کے عہدیداروں نے اس فیصلےپر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
تنظیم ملت کے چیئرمین حافظ منظور کا کہنا ہے کہ کورٹ کی جانب سے جو فیصلہ دیا گیا ہے وہ ہم لوگوں کو نا منظور ہے۔ فیصلے میں جس طرح کی بات کی گئی ہے وہ ہنسنے والی بات ہے۔
حافظ منظور نے کہا کہ عدالت کا کہنا ہے کہ بابری مسجد کو منہدم کرنے کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں، بابری مسجد کو کسی سازش کے تحت شہید کیا گیا، ہم سی بی آئی سے یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ جو 9 نومبر کو فیصلہ کیا گیا تھا اس فیصلے کو آپ ایک مرتبہ پڑھ لیتے تو اچھا ہوتا۔
حافظ منظور کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ پہلے ہی لکھا جا چکا تھا لیکن سنایا کل گیا ہے، جو فیصلہ کورٹ کی جانب سے دیا گیا ہے اس سے انصاف کا قتل ہوا ہے، ہم لوگوں کو یہ فیصلہ کسی بھی صورتحال میں منظور نہیں ہے، بابری مسجد کی جائیداد کو لے کر پورے ملک میں ریلیاں نکالی گئی، کئ پروگرام منعقد ہوئے اس کے بعد بابری مسجد کو شہید کر دیا گیا اور اب کورٹ کا یہ فیصلہ کہاں تک صحیح ہے،