ووٹنگ کے لیے پانچ محض پانچ گھنٹے مختص کئے گئے ہیں۔ ووٹنگ کا دورانیہ صبح آٹھ بجے سے دن کے ایک بجے تک رکھا گیا ہے۔
طلبہ و طالبات بڑی تعداد ووٹنگ کے لیے آ رہے ہیں۔نئے طلبہ میں یہ جوش و خروش زیادہ دکھائی دے رہا ہے۔
ریاست راجستھان کے دارالحکومت جئے پور اور دیگر شہروں میں طلبہ یونین کے صدر کے انتخابات کی تیاریاں کافی زور و شور چل رہی تھیں۔
انتخابات کو لے کر این ایس یو آئی اور اے بی وی پی کے امیدوار سرگرم ہوچکے ہیں اور انتخابی مہم چلاتے ہوئے میدان میں نظر آرہے تھے۔
اس سلسلہ میں امیدواروں کا دعوی ہ کہ وہ ہر وقت یونیورسٹی اور کالج میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کی خدمت کے لیے تیار رہیں گے اور مسائل کو حل کرنے کا کام کریں گے۔
اس سے قبل ریاست راجستھان کے تمام سرکاری کالجز میں انتخاب کی تاریخ طئے ہوتے ہی طلبا انتخابی مہم میں مصروف ہوگئے اور تمام امیدوار اپنی کامیابی کے لیے پوری جدوجہد کر تے ہوئے نظر آئے۔
انتخابات کو دیکھتے ہوئے یونیورسیٹیز اور کالجز میں سکیورٹی کے سخت انتظام کیے گئے ہیں تاکہ کوئی ہنگامی صورت حال پیدا نہ ہوسکے۔
سخت انتظامات کی وجہ سے طلبا کو بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کالجز کے انتخابات کو دیکھتے ہوئے طلبا کی دونوں پارٹیاں این ایس یو آئی اور اے بی وی پی نہایت ہی سرگرم ہیں اور اپنے امیدوار کا اعلان بھی کر چکی ہیں جس کی وجہ سے طلبا کے اندر کافی جوش و خروش دیکھا جارہا ہے، بعض طلبا اپنے امیدوار کے حق میں نعرے بازی کر رہے ہیں تو بعض مخالفت میں نظر آ ئے۔
دونوں ہی پارٹی یہی چاہتی ہے کہ ان کا امیدوار اس بار فتح حاصل کرے، اس لیے دونوں ہی پارٹی کے کارکنان فتح حاصل کرنے کے لیے پوری کوشش کرتے رہے۔
اس انتخابی مہم کے دوران کالجز میں طلبہ و طالبات اپنے اپنے اپنے امیدواروں کے حق میں نعرے بازیاں کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے مہارانی کالج کی طلبہ نے انتخابی مہم پر اپنی آرا پیش کی۔
مہارانی کالج کی طلبہ یہ کہتی نظر آئیں کہ انہیں کس قسم رہنما چاہئے ۔ انہیں ایک ایسا رہنما چاہئے جو دوران تعلیم ان کی تعلیمی مسائل کو حل کرسکے۔
مہارانی کالج کی طلبہ نے یہ الزام لگایا ہے کہ ان کے کالجز میں وقت پر لیکچرز نہیں ہوتے ہیں ،جس وجہ سے ان کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔
مہارانی کالج کی طلبہ میں کافی زور شور اور شوق سے ووٹنگ کرتی ہوئی نظرآ رہی ہیں۔