وہیں دارالحکومت جے پور میں واقع راجستھان یونیورسٹی میں بھی کئی دیگر طلبہ تنظیم نے احتجاج کیا اور مرکزی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کرتے ہوئے اس بل کو عمل میں آنے سے پہلے خارج کرنے کا کورٹ سے مطالبہ کیا
اس احتجاج میں کثیر تعداد میں یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر رہے طلباء نے شرکت کی۔ احتجاج کے پیش نظر یونیورسیٹی کے باہر کثیر تعداد میں پولیس کا دستہ تعینات کیا گیا۔
احتجاج کر رہے طلبہ نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں کہا کہ ملک بھر میں سب سے زیادہ اقلیتوں پر ظلم ہو رہا ہے، کبھی اقلیتوں کو موب لنچنگ کے نام پر نشانہ بنایا جارہا ہے، تو کبھی کسی اور ذریعے سے لیکن مرکزی حکومت کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔
طلبہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم جس یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، وہ ریاست کی سب سے بڑی یونیورسٹی ہے لیکن جو بل لایا جارہا ہے اس بل کے بعد ہمیں یہاں پر ہندو - مسلم کے درمیان اختلافات کی باتیں بیان کی جارہی ہے اور ہمارے ذہنوں کو خراب کرنے کی کوششیں متواتر ہو رہی ہیں۔