راجستھان مسلم وقف بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر خانو خان بودھوالی کی جانب سے دو روز قبل پیر کو ایک پریس کانفرنس کی گئی تھی، اس پریس کانفرنس میں انہوں نے مسلم وقف بورڈ کی جانب سے ایک برس کے درمیان کیے گئے بہترین کام اور مستقبل میں کیے جانے والے منصوبوں سے متعلق معلومات فراہم کی تھی۔
اس پریس کانفرنس کے دو روز بعد آج جئے پور کی مسجد ریڈینس کمیٹی نے راجستھان مسلم وقف بورڈ ایک بہت بڑا الزام عائد کیا ہے۔ اتنا ہی نہیں کمیٹی نے اس پورے معاملے کے حوالے سے راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت کو ایک خط بھی لکھا ہے۔
کمیٹی نے خط میں یہ کہا ہے کہ دارالحکومت جئےپور کے سی اسکیم مسجد ریڈینس کی زمین پر ایک مدرسہ بنا ہوا ہے لیکن اس مدرسے کو راجستھان مسلم وقف بورڈ بند کروانا چاہتا ہے، جس کی وجہ سے مقامی باشندوں میں کافی زیادہ غصہ نظر آرہا ہے، اس لیے ہم آپ سے گزارش کرتے ہیں کہ آپ اس پورے معاملے میں مداخلت کریں۔
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہم لوگوں کو پورا اعتماد ہے کہ آپ ہمارے اس مطالبے کی جانب توجہ دیں گے اور اس معاملے کو حل کریں گے۔ وہیں خط میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اگر اس معاملے میں توجہ نہیں دی جاتی ہے تو راجستھان مسلم وقف بورڈ کے خلاف مہم چلائی جائے گی۔
وہیں مسجد کمیٹی کی جانب سے جاری پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی پورے معاملے کو لے کر راجستھان مسلم وقف بورڈ کے اعلی ذمہ داران سے ملاقات کرنے کے لئے وقف بورڈ دفتر بھی گئی تھی لیکن وہاں پر ہمارے ساتھ وقف بورڈ کے افسران نے بدتمیزی کی۔ پریس نوٹ کے مطابق اگر افسران پر بھی کارروائی نہیں ہوتی ہے تو ان کے خلاف بھی مورچہ کھول دیا جائے گا۔