ریاست راجستھان کے وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سنگھ کھچریاواس نے کہا کہ 'صرف دس دن میں مودی حکومت نے پٹرول کی قیمت 2.24 روپے اور ڈیزل کی قیمت 1.73 روپے بڑھا کر کورونا بحران سے پریشان لوگوں کی جیب میں ڈاکہ ڈالا ہے۔'
ریاستی کانگریس کمیٹی کے ترجمان پرتاپ سنگھ کھچریاواس نے آج یہاں ایک بیان میں کہا ہے کہ 'اس وقت ملک میں عام آدمی بھوک، روزگار اور کورونا بیماری کی وجہ سے حیران و پریشان ہے۔ ایسے وقت میں لوگ مرکزی حکومت سے مدد کی توقع کر رہے ہیں، لیکن مرکزی حکومت نہ تو راشن دے رہی ہے اور نہ ہی براہ راست مالی مدد فراہم کررہی ہے، صرف بیان بازیاں کرکے لوگوں کا پیٹ بھرنا چاہتی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'جب سے بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، تب سے مرکزی حکومت پیٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھا کر مسلسل تجوری بھرتی رہی ہے اور عوام کو ابھی تک سستا پٹرول اور ڈیزل نہیں ملا ہے۔ اس وقت اگر مودی حکومت ٹیکس میں مسلسل اضافہ نہیں کرتی تو پٹرول اور ڈیزل 40 روپے سستا ہوسکتا تھا۔'
کھچریاواس نے الزام لگایا کہ 'مرکز کی مودی حکومت کا عام آدمی کی تکلیفوں اور پریشانیوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ بی جے پی کے جو رہنما وزیر اعظم مودی کا خط لے کر لوگوں کے گھروں پر جا رہے ہیں، ان سے عوام یہ سوال ضرور پوچھیں گے کہ حکمرانی کے ان چھ سالوں کے دوران مودی سرکار نے مہنگائی، بھوک، بے روزگاری اور بدعنوانی کے علاوہ ملک کے عوام کو کیا دیا ؟۔'