گنگا جمنی تہذیت کی ایسی ہی ایک مثال ریاست راجستھان کے ضلع ناگور کے شیرانی آباد گاؤں کے نوجوانوں نے پیش کی ہے۔
اس گاؤں کے نوجوانوں نے گاوں کے رتاؤ علاقہ کی ایک ہندو لڑکی کی شادی میں مائرے رسم ادا کی اور اسے روایتی طریقے سے وداع بھی کیا۔
واضح رہے کہ راجستھان میں شادی کے دوران بھائیوں کی جانب سے بہن کے لیے مائرے (بھات) کی روایت ہوتی ہے، اس روایت کے طور پر بھائیوں کی جانب سے بہن کو کچھ پیسے اور تحائف دیے جاتے ہیں۔
خاص بات یہ ہے کہ یہ روایت صرف بھائیوں کی جانب سے ہی ادا کی جاسکتی ہے، یہی وجہ ہے کہ شیرانی آباد کی رہنے والی سیتا نامی لڑکی کو علاقے کے رہنے والے سبھی مسلم نواجوانوں نے اسے اپنی بہن سمجھ کر یہ رسم ادا کی۔
پیر کے روز جب سیتا کی شادی ہوئی تو ان مسلم نوجوانوں کی جانب سے 31 ہزار روپے اور سونے کی انگوٹھی سمیت متعدد تحائف ان کی منہ بولی بہن کو دیے گئے۔ اس منظر کو دیکھ کر شادی میں شریک ہر ایک شخص پوری تقریب تعریف کرتا نظر آیا۔
حالانکہ اس پوری تقریب کا ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی کافی وائرل ہورہا ہے اور راجستھان سمیت پورے ملک میں اسے گنگا جمنی تہذیب کی اعلی مثال قرار دیا جارہا ہے۔