راجستھان کے شہر اجمیر کے لوہا خان علاقے سے تعلق رکھنے والے محمد شاہد نے 'ہینڈ فری چھتری' تیار کی ہے۔ جسے عام چھتری کی طرح ہاتھ میں پکڑنے کی ضرورت نہیں بلکہ ایک بیگ کی طرح اسے کندھے پر لٹکایا جاتا ہے۔
شاہد نے یہ چھتری خاص طور پر ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کو دھوپ بارش سے بچانے کے لیے تیار کی ہے، لیکن اس کا فائدہ عام و خاص کو بھی ہوگا۔ اجمیر پولیس نے شاہد کے اس کارنامے کی تعریف کی ہے۔
شاہد کو یہ چھتری بنانے کا خیال شہر کی ٹریفک پولیس اہلکاروں کو شدید گرمی میں ڈیوٹی کرتے ہوئے دیکھ کر آیا۔ اکثر ٹریفک پولیس کے جوان دھوپ سے بچنے کے لیے چوراہوں اور درختوں کے نیچے کھڑے ہوکر ڈیوٹی انجام دیتے ہیں۔
لیکن اب ٹریفک پولیس کو اس پریشانی سے بچانے کے لیے محمد شاہد نے 'ہینڈ فری چھتری' تیار کی ہے۔ جس کے استعمال سے تیز دھوپ اور بارش کے دوران پولیس اہلکار خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
محمد شاہد کا دعویٰ ہے کہ دنیا کے کسی بھی ملک کی پولیس نے ہینڈ فری چھتری استعمال نہیں کی ہے یہ پہلا موقع ہوگا جب انڈین پولیس اس چھتری کا استعمال کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر وِِلو کرکٹ بیٹ پہلی بار ٹی 20 ورلڈ کپ میں استعمال ہوگا
شاہد کے مطابق کسانوں اور مزدوروں کے لیے بھی یہ چھتری کارگر ثابت ہوگی۔ فی الحال شاہد نے کچھ چھتری تیار کرنے کے بعد اجمیر پولیس کپتان جگدیش چندر شرما کو دی۔ جنہوں نے اپنے ٹریفک پولیس جوانوں کو استعمال کرنے کے لیے دی ہے۔
واضح رہے کہ شاہد نے اس سے قبل سیلاب متاثرین کو بچانے کے لیے پانی پر چلنے والی بائیک بھی تیار کی تھی۔ جس کی لوگوں نے خوب تعریف کی تھی۔