رمضان المبارک کا مقدس ماہ چل رہا ہے، اس دوران مسلم برادری کے لوگ روزہ رکھ کر خدا کی عبادت کرتے ہیں۔ شام کو افطاری کے ساتھ ہی روزہ کھولا جاتا ہے۔ افطاری کے وقت کافی پھل دسترخوان پر نظر آتے ہیں، اگر پھل نظر نہیں آئے تو روزہ کھولنے کا مزہ نہیں آتا ہے۔
وہیں رمضان آنے سے پہلے سستے ملنے والے پھلوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ راجستھان حج ویلفیئر سوسائٹی کے جنرل سیکریٹری حاجی نظام الدین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کا آغاز ہونے کے ساتھ ہی پھلوں کی کالابازاری شروع ہوجاتی ہے اس لئے پھلوں کی قیمتوں میں بہت زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب کسی بھی چیز کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو حکومت توجہ دیتی ہے اور اس چیز کی کالابازاری روکتی ہے لیکن ہم لوگوں کو افسوس ہے کہ رمضان کے مہینے میں جس طرح سے پھلوں کی کالا بازاری ہوتی ہے۔ اس کالا بازاری کو روکنے کے لیے حکومت کی جانب سے کوئی بھی سخت قدم نہیں اٹھایا جاتا، اس لیے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ رمضان کے مہینے میں پھلوں کی کالابازاری ہونے سے روکے اور اس کی مناسب قیمت طئے کی جائے۔