راجستھان کے دارالحکومت جئے پور میں واقع حج ہاؤس میں حج عازمین کے ٹھہرنے، کھانے پینے اور ان کی ٹریننگ سمیت ان کے خاندان کے لیے ہر برس 15 سے 20 لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں۔
لیکن حج ہاؤس کا احاطہ اتنا اتنا نہیں ہے کہ اس میں سارے حج مسافروں کو سہولیات دی جائے۔ ایسے ان کے لیے الگ سے ٹینٹ لگا کر ان کے لیے انتظامات جاتے ہیں۔
لیکن ایام حج کے دوران حاجیوں کو الوداع کرنے آئے ان کے رشتے دار آس پڑوس کے میں ہوٹلوں میں ٹھہرتے ہیں اور عازمین حج کو جئے پور کے ایئرپورٹ سے روانہ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ جئے پور حج ہاؤس کا افتتاح 5 مئی سنہ 2013 کو اس وقت کے وزیراعلی اشوک گہلوت کے ہاتھوں کیا گیا تھا۔
اس کے بعد حج مسافروں کی تعداد ان کی سہولیات میں تو اضافہ ہوا ہے لیکن اب تک حج ہاؤس کا احاطہ نہیں بڑھایا گیا ہے جس کے سبب عازمین حج کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
راجستھان حج ویلفیئرسوسائٹی کے جنرل سیکرٹری حاجی نظام الدین کا کہنا ہے کہ جس طرح سے ہر برس عازمین حج کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اس کے مد نظر حج ہاؤس کی اور عمارت تعمیر کرنے کی ضرورت ہے۔
نظام الدین کا کہنا ہے کہ انھوں اس تعلق سے ریاستی وزیر برائے اقلیتی سال محمد کو بھی باخبر کیا تھا اس لیکن اس سمت میں انھوں نے کوئی پیش قدمی نہیں دکھائی۔
خیال رہے کہ حج کے ایم کے دوران پوری ریاست سے تقریباً پانچ تا چھ ہزار عازم حج مقدس سفر پر روانہ ہوتے ہیں۔ ان ایام میں ان کے قیام و طعام، فارم بھرنا، ٹیکا کرن، ٹریننگ، فلائیٹوں کی معلومات کے لیے معلوماتی مراکز، کال سینٹر رپورٹنگ پوائنٹ سمیت عازمین حج کو دیگرسہولیات یہاں مہیا کی جاتی ہیں جس پر سالانہ 15 تا 20 لاکھ روپئے خرچ آتا ہے۔