راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے ٹوئیٹ کیا کہ 'ریاستی حکومت نے چینی مانجھا اور پلاسٹک سے بنے مصنوعی دھاگے کو فروخت کرنے اور اسٹاک پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے'۔
پتنگ اڑانے کے دوران زخمی ہونے اور جان پر خطرے کے واقعات کے پیش نظر اس طرح کا فیصلہ لیا گیا۔
مزید پڑھیں : ممبئی: پرکاش امبیڈکر کی ادھو ٹھاکرے سے ملاقات
انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا ہے کہ 'ہم اسکولوں اور کالجوں میں چینی مانجھا کے استعمال کے خلاف آگاہی مہم شروع کرینگے، تاکہ نوجوان اس دھاگے سے بچیں۔ ہماری توجہ اس طرف ہے کہ لوگ خوشی کے ساتھ تہوار منائیں'۔
بعدازاں ایڈیشنل چیف سکریٹری راجیو سواروپ نے پولیس کمشنرز اور جے پور اور جودھ پور کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹوں کو ایک خط لکھ کر چینی مانجھا کے استعمال پر پابندی عائد کردی۔
ایڈیشنل چیف سکریٹری راجیو سواروپ نے بتایا ہے کہ 'جیسا کہ آپ واقف ہوں گے 'چینی مانجھا' یعنی پلاسٹک یا مصنوعی دھاگے یا اس طرح کے دھاگے میں شیشے، آئرن جیسے مادے ملائے جاتے ہیں، جو کہ صحت کے لیے سخت نقصاندہ ہے'۔