دراصل مہیش جوشی نے ڈی جی اے سی بی آلوک ترپاٹھی کو ایک خط لکھا ہے جس میں ذکر کیا ہے کہ 'راجستھان میں مدھیہ پردیش، گجرات اور کرناٹک کی طرح حکومت گرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مہیش جوشی نے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ 'حکومت کو غیر مستحکم کرنے میں لگی قوتوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس کے ساتھ ہی ڈی جی پی بھوپندر سنگھ یادو کو بھی راجستھان حکومت نے اس معاملے سے آگاہ کیا ہے۔
راجستھان میں راجیہ سبھا کی تین نشستوں کے لیے 19 جون کو ووٹنگ ہونا ہے اور اس سے پہلے کانگریس کے رکن اسمبلی اور چیف وہپ مہیش جوشی کے ڈی جی اے سی بی آلوک ترپاٹھی کو لکھے گئے خط نے سیاسی راہداریوں میں ہلچل بڑھا دی ہے۔ مہیش جوشی نے اپنے خط میں الزام لگایا ہے کہ 'ان کی پارٹی کے رکن اسمبلی اور ساتھ ہی آزاد رکن اسمبلی جو ان کی پارٹی کو حمایت کر رہے ہیں انہیں بھی خرید و فروخت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
وہ قوتیں جو حکومت کو غیر مستحکم کررہی ہیں وہ فون کرکے رکن اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے مہیش جوشی نے ایسے لوگوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کے لیے ڈی جی اے سی بی سے مطالبہ کیا ہے۔