گورنر کلراج مشرا کے اجلاس سے خطاب شروع کرنے کے بعد کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی-ایم) کے ایم ایل اے بلوان پنیا نے کسانوں کے مسائل پر زور سے بولنا شروع کردیا۔ انہوں نے نئے مرکزی زرعی قوانین کو سیاہ قوانین قرار دیتے ہوئے ویل میں آکر بیٹھ گئے اور گورنر کا خطاب جاری رہا۔
پونیا نے ایوان میں کاغذ لہراتے ہوئے مرکزی حکومت کی جانب سے ان نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے آندولن جیوی زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔ بعد میں چیف وہپ مہیش جوشی اور ڈپٹی چیف وہپ مہیندر چودھری، پارلیمانی امور کے وزیر شانتی دھاری وال نے انہیں سجھابجھاکر ایوان سے باہر لے جایا گیا۔
خطاب کے بعد ایوان کی کارروائی آدھے گھنٹے کے لئے ملتوی کردی گئی۔ کارروائی دوبارہ شروع ہونے کے بعد اسپیکر ڈاکٹر سی پی جوشی نے جمعرات کو گیارہ بجے تک ایوان ملتوی کردیا۔
غورطلب ہے کہ راجستھان کے گورنر کلراج مشر کی تقریر سے آج یہاں 15 ویں اسمبلی کا چھٹواں اور بجٹ سیشن شروع ہوا۔
کلراج مشر مشر پہلی بار اسمبلی میں تقریر سے پہلے آئین کا مقدمہ اور بنیادی ذمہ داریوں کو پڑھا اور تمام اراکین اسمبلی نے اسے دہرایا۔ ملک کی تاریخ میں کسی اسمبلی میں گورنر نے پہلی دفعہ یہ عمل کیا ہے۔ اس کے بعد گورنر نے تقریر شروع کی۔ انہوں نے تقریباً 45 منٹ تک تقریر پڑھی۔
کلراج مشر نے تقریر میں ریاست میں عالمی سوبا کورونا میں ریاستی حکومت کی جانب سے کے گئے انتظامات اور سرکاری منصوبوں کو شمار کروایا۔
مزید پڑھیں:
راجستھان: روپن گڑھ میں کانگریس کی عوامی ریلی کی تیاریاں شروع
قبل ازیں کلراج مشر کی تقریر کے لیے اسمبلی پہنچنے کے بعد اسملبی اسپیکر سی پی جوشی، وزیراعلیٰ اشوک گہلوت، پارلیمانی امور کے وزیر شانتی دھاری وال، چیف سکریٹری نرنجن آریہ اور اسملبی سکریٹری پرمل کمار ماتھر نے ان کا خیر مقدم کیا۔ اسملبی کے صدر دروازے پر گورنر کو آر اے سی کی بٹالین نے قومی سلامی دی۔
یو این آئی