راجستھان میں جاری سیاسی ہنگامے کے درمیان اب تک بی جے پی، کانگریس کے اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کو لے کر ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی تھی لیکن اب جلد ہی تربیتی کیمپ کے نام پر بی جے پی کے اراکین اسمبلی کو ایک ہوٹل یا ریسٹورنٹ میں رکھے جانے کی خبر سامنے آرہی ہے۔ سرکردہ رہنما پارٹی سطح پر اس کی تیاری میں لگے ہوئے ہیں۔
پہلے بی ایس پی کے اراکین اسمبلی کو لے کر ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار تھا، لیکن اسے 11 اگست تک ملتوی کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے بی جے پی اراکین اسمبلی کو چوکس رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ تاہم بی جے پی کے ریاستی صدر ستیش پونیا نے واضح طور پر کہا ہے کہ بی جے پی کے ایم ایل اے تربیت یافتہ ہیں، لیکن وہ اس سے بھی انکار نہیں کرتے ہیں کہ اس سیشن سے پہلے بی جے پی کی قانون ساز پارٹی کا اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ شاید اراکین اسمبلی ایک جگہ جمع ہوں گے حالانکہ مقام اور وقت کا انکشاف کرنا ابھی باقی ہے۔
11 اگست کو بہوجن سماج پارٹی کے اراکین اسمبلی کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ تمام سیاسی جماعتیں اس پر نگاہ رکھیں گی۔ وہیں بی جے پی فیصلہ آنے کے بعد ہی اپنا قدم اٹھائے گی لیکن اس سے پہلے تمام تیاریاں کر لی جائیں گی۔
وہیں اندیشے ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ اگر ہائی کورٹ بی جے پی یا بی ایس پی کے حق میں فیصلہ دیتی ہے تو ایسی صورتحال میں بی جے پی کو فوری طور پر اپنے اراکین اسمبلی کو ایک جگہ جمع کرنا ہوگا جس سے کانگریس یا حکومت کی سطح پر بی جے پی اراکین اسمبلی سے رابطہ قائم نہیں کیا جاسکے۔
بی جے پی سے وابستہ ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز بی جے پی کے ریاستی صدر ستیش پونیا، حزب اختلاف کے رہنما گلاب چند کٹاریہ، نائب رہنما راجندر راٹھوڑ اور تنظیم کے جنرل سکریٹری چندر شیکھر سمیت کچھ خصوصی رہنماؤں سے غیر رسمی ملاقات کر سکتے ہیں۔