دارالحکومت جے پور میں احتجاجی مظاہروں کے دوران کثیر تعداد میں کانگریس کے رہنماؤں و کارکنان کا ہجوم نظر آتا ہے، لیکن احتجاجی مظاہروں میں سماجی دوری کا بالکل بھی خیال نہیں کیا جا رہا ہے۔ چہرے پر ماسک محض چند لوگوں کے چہرے پر دکھائی دیتا ہے۔
غورطلب ہے کہ ان احتجاجی مظاہرے کی وجہ سے سڑک بھی جام ہوجاتی ہے اور کہیں کہیں پر تو ایمبولینس بھی اس جام میں پھنس جاتی ہے، وہی جو ایڈوائزری حکومت کی جانب سے کورونا وبا کے مدنظر جاری کی گئی ہے، لیکن اس کے باوجود احتجاجی مظاہرے میں ایڈوائزری کے خلاف ورزی نظر آتی ہے۔
اس منظر کو دیکھ کر یہی کہا جاسکتا ہے کہ اگر حکومت کی جانب سے احتجاجی مظاہروں پر پابندی نہیں لگائی گئی تو ایک مرتبہ پھر کورونا وبا کے مریضوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
وہیں جب بھی مظاہرے میں شامل رہنماؤں سے کورونا وبا کو لے کر جاری گائیڈ لائن کو لے کر سوال کیا جاتا ہے تو محض یہی کہا جاتا ہے کی ہم لوگ ماسک لگا کر آئے ہیں۔
جبکہ کچھ کا کہنا ہے کہ کورونا سے تو ہم لوگ مقابلہ کریں گے لیکن جس طرح سے مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے اس سے ہم لوگوں کی زندگی پر کافی اثر پڑ رہا ہے، محض اتنا جواب دے کر یہ رہنما چپ ہو جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: Farmers Protest: یمنا نگر میں بی جے پی کے وزراء کے خلاف شدید احتجاج
وہی ایک بڑا سوال راجستھان پولیس پر کھڑا ہوا نظر آرہا ہے کہ جب عوام کوئی غلطی کرتی ہے یا اس گائیڈ لائن کے خلاف ورزی کرتی ہے تو ان پر جو کاروائی کی جاتی ہے تو آخر ان لوگوں پر کسی طرح سے کوئی کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی ہے۔