ریاست اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں پیش آئے جنسی زیادتی معاملے کی آگ اب راجستھان کے دارالحکومت جے پور تک پہنچ گئی ہے۔ یہاں دارالحکومت جے پور کے امبیڈکر سرکل پر ہندو اور مسلم برادری کے مختلف سماجی تنظیموں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس احتجاجی مظاہرے میں شامل تمام لوگوں نے حکومت سے یہ مطالبہ کیا کہ گنہگاروں کو جلد از جلد سزا دی جائے اور بیٹیوں کی حفاظت کے لیے جلد ہی نیا قانون بنایا جائے۔
اس احتجاجی مظاہرے میں شامل تمام لوگوں کی آنکھوں میں غصہ صاف طور پر نظر آرہا تھا۔ اس احتجاجی مظاہرے میں شامل تمام لوگوں نے نعرے لکھی تختیاں لے رکھی تھیں اور اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے ان کے استعفے کا مطالبہ بھی کیا جارہا تھا۔
یہاں پر شامل تمام لوگوں نے جم کر نعرے بازی کی۔ وہیں، کسی طرح سے ماحول خراب نہیں ہو، اس کے لیے پولیس انتظامیہ بھی کافی سخت نظر آئی۔
اس احتجاجی مظاہرے میں شامل تمام لوگوں نے اپنے چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا اور سماجی دوری کے ساتھ کھڑے ہوئے تھے۔
مظاہرے میں شامل خواتین کا کہنا ہے کہ آج ہم لوگ دارالحکومت جے پور کی سڑکوں پر اس لیے احتجاج کر رہے ہیں تاکہ اترپردیش کی پولیس کو یہ پیغام دے سکیں کہ وہ اپنے رویئے میں تبدیلی لائے اور اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور دیگر رہنماؤں سے یہ کہنا چاہیں گے کہ وہ ایسے ملزمین کو بچانا چھوڑ دیں۔
وہیں، ریاستی حکومت سے بھی اپیل کی گئی کہ راجستھان میں بھی دلت لوگوں پر جرم میں اضافہ ہو رہا ہے یہاں پر بھی کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔