ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے موتی ڈونگری روڈ علاقے میں واقع پاپولر فرنٹ آف انڈیا تنظیم کے دفتر میں اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
اس دوران پاپولر فرنٹ آف انڈیا تنظیم کے ریاستی صدر محمد آصف نے کہا کہ موجودہ مرکزی حکومت کے خلاف جو لوگ آواز بلند کر رہے ہیں ان کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور سرکاری ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں پر 120 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا گیا ہے لیکن آج تک انتظامیہ اس بات کو ثابت نہیں کر پائی ہے، لیکن جس طرح سے ہمارے دفاتر پر اور ہمارے پارٹی کے عہدیداروں پر چھاپے ماری کی جارہی ہے یہ جو افسوسناک ہے ۔
آصف نے کہا کہ 'موجودہ حکومت جب بھی کسی معاملے میں پھنستی ہے تو معاملے کو سلجھانے لے لئے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کو سامنے لاتی ہے، انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کا معاملہ ہو، دہلی فسادات کا معاملہ ہو، اترپردیش کا معاملہ ہو یا دیگر کوئی بھی معاملہ ہو سب جگہوں پر پاپولر فرنٹ آف انڈیا کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
جے پور: ای ڈی کی کارروائی کے بعد پی ایف آئی کارکنان کا احتجاج
انہوں نے کہا کہ ان تمام الزامات کو آج تک حکومت ثابت نہیں کرسکی ہے ای ڈی کی کارروائی کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ای ڈی کو پہلے بھی کوئی ثبوت نہیں ملا تھا اور اس مرتبہ بھی کوئی ثبوت نہیں ملا ہے، 6 دسمبر بابری مسجد کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کوٹ کی جانب سے یہ فیصلہ تو سنا دیا گیا ہے لیکن انصاف ہم لوگوں کو نہیں مل سکا ہے۔