پاپولر فرنٹ آف انڈیا تنظیم کے بھیلواڑہ ضلع کے کارکنان کو پولیس کی جانب سے گرفتار کرنے کے بعد، اب تنظیم بھی پولیس کی مخالفت میں اتر آئی ہے۔
تنظیم کے ریاستی صدر محمد آصف کا کہنا ہے کہ، 'راجستھان کی بھیلواڑہ پولیس کی جانب سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے دو کارکنان، جن میں ایک عبدالسلام اور محمد آصف پٹھان کو محض اس لیے گرفتار کر لیا گیا کہ انہوں نے اپنے واٹس ایپ ڈی پی پر بابری مسجد کی تصویر لگائی اور بابری مسجد سے متعلق کچھ پوسٹ شیئر کیے۔'
محمد آصف نے کہا کہ، 'ہم سبھی کو معلوم ہے کہ پانچ اگست کو مختلف تنظیمیں اور ایماندار صحافی بابری مسجد پر جو ناانصافی ہوئی ہے، اس سے متعلق سوال بھی کھڑے کرتے رہے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سنگ بنیاد میں حصہ لیا تھا، اس پر بھی سوال کھڑے کیے جا رہے ہیں۔
اس درمیان ٹوئٹر پر مہم اور دیگر طرح سے مہم کے ذریعے مختلف پوسٹس بھی شیئر کیے جا رہے تھے لیکن پورے ملک میں کہیں پر بھی کچھ بھی نہیں ہوا۔
لیکن یہاں راجستھان کے بھیلواڑہ میں پولیس نے ہمارے دو کارکنان کو گرفتار کر لیا اور ان پر ایسے مقدمے لگائے کہ اس سے مذہبی آہنگی خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔
تو میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ہماری پوسٹ سے کوئی ماحول خراب نہیں ہوا، تو ہمارے اوپر یہ مقدمہ کیوں لگائے گئے؟'
مزید پڑھیں:
بی جے پی رہنماؤں کا گہلوت کے نام میمورنڈم
محمد آصف کا کہنا ہے کہ، 'ہم حکومت راجستھان سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے جن کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے ان کو فوراً ہی رہا کیا جائے۔'