ETV Bharat / state

پی ایف آئی کے کارکنان کی رہائی کا مطالبہ

ایودھیا میں رام مندر کے سنگ بنیاد کے درمیان بابری مسجد سے متعلق پوسٹ کرنے کو لیکر پولیس نے دو لوگوں کو گرفتار کیا تھا، جو پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے کارکنان تھے۔ جن کو لیکر تنظیم نے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

popular front of india demanded release of his workers
محمد آصف
author img

By

Published : Aug 7, 2020, 4:02 PM IST

پاپولر فرنٹ آف انڈیا تنظیم کے بھیلواڑہ ضلع کے کارکنان کو پولیس کی جانب سے گرفتار کرنے کے بعد، اب تنظیم بھی پولیس کی مخالفت میں اتر آئی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

تنظیم کے ریاستی صدر محمد آصف کا کہنا ہے کہ، 'راجستھان کی بھیلواڑہ پولیس کی جانب سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے دو کارکنان، جن میں ایک عبدالسلام اور محمد آصف پٹھان کو محض اس لیے گرفتار کر لیا گیا کہ انہوں نے اپنے واٹس ایپ ڈی پی پر بابری مسجد کی تصویر لگائی اور بابری مسجد سے متعلق کچھ پوسٹ شیئر کیے۔'

محمد آصف نے کہا کہ، 'ہم سبھی کو معلوم ہے کہ پانچ اگست کو مختلف تنظیمیں اور ایماندار صحافی بابری مسجد پر جو ناانصافی ہوئی ہے، اس سے متعلق سوال بھی کھڑے کرتے رہے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سنگ بنیاد میں حصہ لیا تھا، اس پر بھی سوال کھڑے کیے جا رہے ہیں۔

اس درمیان ٹوئٹر پر مہم اور دیگر طرح سے مہم کے ذریعے مختلف پوسٹس بھی شیئر کیے جا رہے تھے لیکن پورے ملک میں کہیں پر بھی کچھ بھی نہیں ہوا۔

لیکن یہاں راجستھان کے بھیلواڑہ میں پولیس نے ہمارے دو کارکنان کو گرفتار کر لیا اور ان پر ایسے مقدمے لگائے کہ اس سے مذہبی آہنگی خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔

تو میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ہماری پوسٹ سے کوئی ماحول خراب نہیں ہوا، تو ہمارے اوپر یہ مقدمہ کیوں لگائے گئے؟'

مزید پڑھیں:

بی جے پی رہنماؤں کا گہلوت کے نام میمورنڈم

محمد آصف کا کہنا ہے کہ، 'ہم حکومت راجستھان سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے جن کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے ان کو فوراً ہی رہا کیا جائے۔'

پاپولر فرنٹ آف انڈیا تنظیم کے بھیلواڑہ ضلع کے کارکنان کو پولیس کی جانب سے گرفتار کرنے کے بعد، اب تنظیم بھی پولیس کی مخالفت میں اتر آئی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

تنظیم کے ریاستی صدر محمد آصف کا کہنا ہے کہ، 'راجستھان کی بھیلواڑہ پولیس کی جانب سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے دو کارکنان، جن میں ایک عبدالسلام اور محمد آصف پٹھان کو محض اس لیے گرفتار کر لیا گیا کہ انہوں نے اپنے واٹس ایپ ڈی پی پر بابری مسجد کی تصویر لگائی اور بابری مسجد سے متعلق کچھ پوسٹ شیئر کیے۔'

محمد آصف نے کہا کہ، 'ہم سبھی کو معلوم ہے کہ پانچ اگست کو مختلف تنظیمیں اور ایماندار صحافی بابری مسجد پر جو ناانصافی ہوئی ہے، اس سے متعلق سوال بھی کھڑے کرتے رہے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سنگ بنیاد میں حصہ لیا تھا، اس پر بھی سوال کھڑے کیے جا رہے ہیں۔

اس درمیان ٹوئٹر پر مہم اور دیگر طرح سے مہم کے ذریعے مختلف پوسٹس بھی شیئر کیے جا رہے تھے لیکن پورے ملک میں کہیں پر بھی کچھ بھی نہیں ہوا۔

لیکن یہاں راجستھان کے بھیلواڑہ میں پولیس نے ہمارے دو کارکنان کو گرفتار کر لیا اور ان پر ایسے مقدمے لگائے کہ اس سے مذہبی آہنگی خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔

تو میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ہماری پوسٹ سے کوئی ماحول خراب نہیں ہوا، تو ہمارے اوپر یہ مقدمہ کیوں لگائے گئے؟'

مزید پڑھیں:

بی جے پی رہنماؤں کا گہلوت کے نام میمورنڈم

محمد آصف کا کہنا ہے کہ، 'ہم حکومت راجستھان سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے جن کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے ان کو فوراً ہی رہا کیا جائے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.