اترپردیش کے ضلع فریدآباد سے تین سال قبل ایک 22سالہ خاتون کو راجستھان کے ضلع دھول پور لایاگیا۔اور اسے دومقامات پر فروخت کیاگیا ۔اتنا ہی نہیں بلکہ اسکے ساتھ تین سال تک اجتماعی جنسی زیادتی بھی کی گئی۔
خاتون نے فون پر اپنے اہل خانہ کو اپنی روداد سنائی اس کے بعد متا ئثرہ کے اہل خانہ پولیس کے امداد کے ذریعہ متاثرہ کو دھول پور کے کنچن تھانہ علاقہ سے ازاد کرا یا۔اورملزموں کے خلاف مقدمہ درج کرایا ۔
متاثرہ کا کہنا ہے کہ تین سال قبل اسے اتر پردیش کے ضلع فرید آباد کے بسئی محمد تھانہ علاقہ کے ایک گاوں سے بھولا رام ،دیوی سنگھ اور اوموتی نے اسے بہلا کر دھول پور کے بچھیا گاوں میں پچاس ہزار روپیے میں پپوگوجر نامی شخص کے ہاتھوں فروخت کردیا۔
متا ثرہ نے اپنی روداد بتا تے ہوے کہا کہ ملزم پپو اور اس کامعاون بھوپیندر،رامناتھ اور دینانے اسے تین دنوں تک اپنے قید میں رکھا۔
اس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی ۔مارپیٹ اور تکالیف پہونچائی۔
خاتون نے کہا کہ ملزموں نے اسے اسی ضلع کے الواٹی گاوں میں پریم سنگھ نامی شـخص کے ہاتھوں 70 ہزار میں فروخت کیا ۔
پھر ملزم پریم سنگھ متاثرہ کو کنچن پور تھانہ علاقہ کے وین پورہ گاوں لے گیا ۔اور وہاں اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔
متا ثرہ کے والد نے بتایا کہ انہوں نے اپنی بیٹی کی تین سال تک چھان بین کی ،مگراس کا کوئی سراغ نہیں ملا ۔ پھر ایک دن اچانک ان کی بیٹی نے فون پر اپنے اوپر ہونے والے مظالم کی روداد سنائی تو وہ فورا دھول پور ضـلع کے کنچن پور پولیس تھانہ پہونچ کر پولیس کو اس کی اطلاع دی ۔
اس کے بعد پولیس اہلکاروں نے معاملے کی نوعیت کو دیکھتے ہوے کثیر تعداد میں پولیس اہلکاروں ہمراہ وین پورہ گاوں پہونچ کر متا ثرہ کو ملزموں کے قبضہ سے آزاد کرایا ۔
کنچن پورہ تھانہ کے پولیس اہلکار بال کرشن نے بتایا کہ متاثرہ کے اہل خانہ کی شکایت پر ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے