ETV Bharat / state

Karauli Violence Case: کرولی میں پولیس کی لاپرواہی تشدد کا سبب، ٹی سی راہل کی پریس کانفرنس

انسانی حقوق تنظیم کے صدر ٹی سی راہل نے کہاکہ ہمیں جو اطلاعات موصول ہوئی ہیں اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کرولی تشدد معاملہ میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے لاپرواہی برتی گئی، اگر پولیس بروقت حالات پر قابو پالیتی تو وہاں فساد بپا نہ ہوتا۔ Karauli Seeks Police Crackdown on Violence

ٹی سی راہل
ٹی سی راہل
author img

By

Published : Apr 21, 2022, 12:03 PM IST

راجستھان کے کرولی میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد سے متعلق نیشنل کنفیڈریشن ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کی جانب سے ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی، جس میں تنظیم کے ریاستی صدر ٹی سی راہل نے کہا کہ اس سلسلہ میں بہت جلد ایک کمیٹی تشکیل دی جائیگی، جو کرولی علاقہ کا دورہ کرکے حالات کا جائزہ لے گی۔ Karauli Violence Case

ٹی سی راہل

انہوں نے کہا کہ ہمیں جو اطلاعات موصول ہوئی ہیں اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس معاملہ میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے لاپرواہی برتی گئی ہے،اگر پولیس بر وقت حالات پر قابو پالیتی وہاں فساد بپا نہ ہوتا، انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم کرولی پہنچ کر حالات کا جائزہ لے رہے تھے،اسی دوران ہماری ملاقت کلکٹر سے بھی ہوئی،اور کلکٹر سے مل کر ہم نے پوری بات بتائی، لیکن جب ہم پولیس اہلکاروں سے بات کر رہے تھے تو پولیس مذکورہ معاملہ کو دبانے کی کوشش کر رہی تھی۔

مزید پڑھیں:Karauli Violence Case: جماعت اسلامی ہند نے کرولی تشدد معاملہ کی مذمت کی

انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے واقعات سے ملک کے ماحول کو خراب کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں،مسلمانوں اور دلتوں تنظیموں کے عہدیداران کو دبانے کا کام کیا جا رہا ہے،انہوں نے کہا کہ اس پورے معاملے کے پسِ پردہ بی پی کا ہاتھ ہے۔

راجستھان کے کرولی میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد سے متعلق نیشنل کنفیڈریشن ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کی جانب سے ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی، جس میں تنظیم کے ریاستی صدر ٹی سی راہل نے کہا کہ اس سلسلہ میں بہت جلد ایک کمیٹی تشکیل دی جائیگی، جو کرولی علاقہ کا دورہ کرکے حالات کا جائزہ لے گی۔ Karauli Violence Case

ٹی سی راہل

انہوں نے کہا کہ ہمیں جو اطلاعات موصول ہوئی ہیں اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس معاملہ میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے لاپرواہی برتی گئی ہے،اگر پولیس بر وقت حالات پر قابو پالیتی وہاں فساد بپا نہ ہوتا، انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم کرولی پہنچ کر حالات کا جائزہ لے رہے تھے،اسی دوران ہماری ملاقت کلکٹر سے بھی ہوئی،اور کلکٹر سے مل کر ہم نے پوری بات بتائی، لیکن جب ہم پولیس اہلکاروں سے بات کر رہے تھے تو پولیس مذکورہ معاملہ کو دبانے کی کوشش کر رہی تھی۔

مزید پڑھیں:Karauli Violence Case: جماعت اسلامی ہند نے کرولی تشدد معاملہ کی مذمت کی

انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے واقعات سے ملک کے ماحول کو خراب کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں،مسلمانوں اور دلتوں تنظیموں کے عہدیداران کو دبانے کا کام کیا جا رہا ہے،انہوں نے کہا کہ اس پورے معاملے کے پسِ پردہ بی پی کا ہاتھ ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.