راجستھان کے کرولی میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد سے متعلق نیشنل کنفیڈریشن ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کی جانب سے ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی، جس میں تنظیم کے ریاستی صدر ٹی سی راہل نے کہا کہ اس سلسلہ میں بہت جلد ایک کمیٹی تشکیل دی جائیگی، جو کرولی علاقہ کا دورہ کرکے حالات کا جائزہ لے گی۔ Karauli Violence Case
انہوں نے کہا کہ ہمیں جو اطلاعات موصول ہوئی ہیں اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس معاملہ میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے لاپرواہی برتی گئی ہے،اگر پولیس بر وقت حالات پر قابو پالیتی وہاں فساد بپا نہ ہوتا، انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم کرولی پہنچ کر حالات کا جائزہ لے رہے تھے،اسی دوران ہماری ملاقت کلکٹر سے بھی ہوئی،اور کلکٹر سے مل کر ہم نے پوری بات بتائی، لیکن جب ہم پولیس اہلکاروں سے بات کر رہے تھے تو پولیس مذکورہ معاملہ کو دبانے کی کوشش کر رہی تھی۔
مزید پڑھیں:Karauli Violence Case: جماعت اسلامی ہند نے کرولی تشدد معاملہ کی مذمت کی
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے واقعات سے ملک کے ماحول کو خراب کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں،مسلمانوں اور دلتوں تنظیموں کے عہدیداران کو دبانے کا کام کیا جا رہا ہے،انہوں نے کہا کہ اس پورے معاملے کے پسِ پردہ بی پی کا ہاتھ ہے۔