پلوامہ حملہ اور کشمیر میں دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد گذشتہ دو برسوں سے بھارت اور پاکستان کے درمیان رشتوں میں دراڑ آگئی ہے، یہی وجہ ہے کہ گذشتہ دو برسوں سے پاکستانی زائرین خواجہ غریب نواز کے عرس کے موقع پر نہیں آرہے ہیں۔
واضح رہے کہ ہر برس عرس کے موقع پر500 کے قریب زائرین اجمیر زیارت کے لیے آتے رہے ہیں۔ ضلع کلکٹر وشو موہن شرما نے کہا کہ 'انتظامیہ کو پاکستان سے آنے والے زائرین کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔'
کلکٹر نے بتایا کہ 'غریب نواز کے 808 ویں عرس میں آنے والے زائرین کی تمام تر سہولیات کے لیے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ تمام محکموں کو 8 فروری تک کام مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ عرس کی تیاریوں کے سلسلے میں 10 فروری کو ایک جائزہ میٹنگ ہوگی۔ جس کے بعد جہاں تیاریوں میں کمی ہوگی اسے پورا کیا جائے گا۔