ETV Bharat / state

سیاہ ہرن معاملہ: سلمان خان سے متعلق اپیلوں پر سماعت آگے نہ بڑھانے کا حکم

شکایت کنندہ پونم چند کی جانب سے بری ہوئے سیف علی خان اور دیگر کے خلاف ایک اپیل دائر کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دوسری اپیل ریاستی حکومت کی جانب سے سلمان خان کو غیر قانونی ہتھیاروں کے معاملے میں بری کرنے کے خلاف ہے جبکہ تیسری اپیل کالے ہرن شکار کیس میں سلمان خان کے خلاف 5 سال قید کی سزا کے خلاف ہے۔

Order not to pursue hearing on appeals related to Salman Khan Deer Case
سیاہ ہرن معاملہ: سلمان خان سے متعلق اپیلوں پر سماعت آگے نہ بڑھانے کا حکم
author img

By

Published : Mar 6, 2021, 7:18 AM IST

راجستھان ہائی کورٹ نے سلمان خان سے متعلق سیاہ ہرن شکار معاملے سے متعلق کیس میں جودھ پور کی ضلعی اور سیشن عدالت میں زیر سماعت تین اپیلوں پر مزید سماعت ملتوی کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سلمان خان کی جانب سے پیش کردہ منتقلی کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا گیا ہے۔

بتا دیں کہ سلمان خان کی جانب سے ایڈووکیٹ ہستیمل سارسوت نے ہائیکورٹ کے سامنے تبادلہ کی درخواست پیش کی تھی۔ گزشتہ تاریخ کو جج وجئے وشنوئی نے سماعت سے انکار کرتے ہوئے معاملے کو ایک اور بنچ کے پاس بھیج دیا۔ جمعہ کو سلمان کی درخواست جج منوج گرگ کی عدالت میں درج تھی۔ سلمان خان کی جانب سے سینیئر ایڈووکیٹ وکرم چودھری اور ہستیمل سارسوت نے اپنی بات رکھی۔

سارسوت نے سلمان خان کی جانب سے تبادلہ کی درخواست میں بتایا کہ سلمان خان کے سیاہ ہرن شکار سے متعلق کیس میں ضلعی اور سیشن عدالت جودھ پور میں تین اپیلوں پر غور کیا جارہا ہے، جو اسی کیس سے متعلق ہے۔

شکایت کنندہ پونم چند کی جانب سے بری ہوئے سیف علی خان اور دیگر کے خلاف ایک اپیل دائر کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دوسری اپیل ریاستی حکومت کی جانب سے سلمان خان کو غیر قانونی ہتھیاروں میں بری کرنے کے خلاف ہے، جبکہ تیسری اپیل کالے ہرن شکار کیس میں سلمان خان کے خلاف 5 سال قید کی سزا کے خلاف ہے۔

اس کے ساتھ ہی سیف علی خان، نیلم، تبو، سونالی بیندرے اور دشینت سنگھ کے خلاف ریاستی حکومت کی جانب سے راجستھان ہائی کورٹ میں پہلے ہی اپیل دائر کی گئی تھی، کیونکہ سلمان کو ہرن شکار کے معاملے میں 5 سال کی سزا سنائی گئی تھی اور باقی کو بری کردیا گیا تھا۔ ایسی صورتحال میں جب حکومت کی طرف سے اپیل پہلے ہی ہائی کورٹ میں پیش کی جاچکی ہے، تب سلمان سے متعلق تمام اپیلوں کی راجستھان ہائی کورٹ میں ہی سماعت ہونی چاہئے۔

سارسوت نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ ماضی میں بھی راجستھان ہائی کورٹ میں سلمان خان سے متعلق دو اپیلیں منتقلی اور ان کی سماعت ہوئی تھی، جس کے لئے ہائیکورٹ نے عرضی نمبر 23/2011 میں 04.11.2011 کو یہ حکم منظور کیا تھا۔ ایسی صورتحال میں اپیل کورٹ میں فی الحال تین اپیلیں زیر التوا ہیں، انہیں راجستھان ہائی کورٹ میں منتقل کیا جانا چاہئے۔ درخواست میں ریاستی حکومت کے علاوہ شکایت کنندہ پونم چند، سیف علی خان، نیلم، تبو، سونالی بیندرے اور دشینت سنگھ کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جج گرگ نے ابتدائی سماعت پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل فرزند علی نے نوٹس کو قبول کیا اور جواب کے لئے وقت مانگا، جس پر 09 اپریل تک کا وقت دیا گیا ہے۔

وہیں شکایت دہندگانوں پونم چند، سیف علی خان، نیلم، تبو، سونالی بیندرے اور دشینت سنگھ کو بھی نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔ آپ کو بتادیں کہ سلمان خان سے متعلق اپیلوں پر اپیلانٹ عدالت میں سماعت پہلے ہی 10 مارچ کو طے تھی۔ ایسی صورتحال میں اب ہائی کورٹ سے حکم پاس کرتے ہوئے اسے ملتوی کردیا گیا ہے۔

راجستھان ہائی کورٹ نے سلمان خان سے متعلق سیاہ ہرن شکار معاملے سے متعلق کیس میں جودھ پور کی ضلعی اور سیشن عدالت میں زیر سماعت تین اپیلوں پر مزید سماعت ملتوی کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سلمان خان کی جانب سے پیش کردہ منتقلی کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا گیا ہے۔

بتا دیں کہ سلمان خان کی جانب سے ایڈووکیٹ ہستیمل سارسوت نے ہائیکورٹ کے سامنے تبادلہ کی درخواست پیش کی تھی۔ گزشتہ تاریخ کو جج وجئے وشنوئی نے سماعت سے انکار کرتے ہوئے معاملے کو ایک اور بنچ کے پاس بھیج دیا۔ جمعہ کو سلمان کی درخواست جج منوج گرگ کی عدالت میں درج تھی۔ سلمان خان کی جانب سے سینیئر ایڈووکیٹ وکرم چودھری اور ہستیمل سارسوت نے اپنی بات رکھی۔

سارسوت نے سلمان خان کی جانب سے تبادلہ کی درخواست میں بتایا کہ سلمان خان کے سیاہ ہرن شکار سے متعلق کیس میں ضلعی اور سیشن عدالت جودھ پور میں تین اپیلوں پر غور کیا جارہا ہے، جو اسی کیس سے متعلق ہے۔

شکایت کنندہ پونم چند کی جانب سے بری ہوئے سیف علی خان اور دیگر کے خلاف ایک اپیل دائر کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دوسری اپیل ریاستی حکومت کی جانب سے سلمان خان کو غیر قانونی ہتھیاروں میں بری کرنے کے خلاف ہے، جبکہ تیسری اپیل کالے ہرن شکار کیس میں سلمان خان کے خلاف 5 سال قید کی سزا کے خلاف ہے۔

اس کے ساتھ ہی سیف علی خان، نیلم، تبو، سونالی بیندرے اور دشینت سنگھ کے خلاف ریاستی حکومت کی جانب سے راجستھان ہائی کورٹ میں پہلے ہی اپیل دائر کی گئی تھی، کیونکہ سلمان کو ہرن شکار کے معاملے میں 5 سال کی سزا سنائی گئی تھی اور باقی کو بری کردیا گیا تھا۔ ایسی صورتحال میں جب حکومت کی طرف سے اپیل پہلے ہی ہائی کورٹ میں پیش کی جاچکی ہے، تب سلمان سے متعلق تمام اپیلوں کی راجستھان ہائی کورٹ میں ہی سماعت ہونی چاہئے۔

سارسوت نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ ماضی میں بھی راجستھان ہائی کورٹ میں سلمان خان سے متعلق دو اپیلیں منتقلی اور ان کی سماعت ہوئی تھی، جس کے لئے ہائیکورٹ نے عرضی نمبر 23/2011 میں 04.11.2011 کو یہ حکم منظور کیا تھا۔ ایسی صورتحال میں اپیل کورٹ میں فی الحال تین اپیلیں زیر التوا ہیں، انہیں راجستھان ہائی کورٹ میں منتقل کیا جانا چاہئے۔ درخواست میں ریاستی حکومت کے علاوہ شکایت کنندہ پونم چند، سیف علی خان، نیلم، تبو، سونالی بیندرے اور دشینت سنگھ کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جج گرگ نے ابتدائی سماعت پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل فرزند علی نے نوٹس کو قبول کیا اور جواب کے لئے وقت مانگا، جس پر 09 اپریل تک کا وقت دیا گیا ہے۔

وہیں شکایت دہندگانوں پونم چند، سیف علی خان، نیلم، تبو، سونالی بیندرے اور دشینت سنگھ کو بھی نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔ آپ کو بتادیں کہ سلمان خان سے متعلق اپیلوں پر اپیلانٹ عدالت میں سماعت پہلے ہی 10 مارچ کو طے تھی۔ ایسی صورتحال میں اب ہائی کورٹ سے حکم پاس کرتے ہوئے اسے ملتوی کردیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.