ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں قرآن شریف کی 26 آیت کے خلاف گزشتہ ماہ سپریم کورٹ میں ایک عرضہ داخل کی گئی۔
اسی ضمن میں ان کے صحیح مفہوم پر شیرانی جماعت کھانا، شیرانیاباد ناگور میں ایک سیمینار منعقد کیا گیا ہے، پروگرام کا آغاز قرآن کی تلاوت کے ساتھ مولانا طاہر نے کیا، وہیں اس دوران قاری محمد یونس نے نعتیہ کلام پیش کیے۔
اس پروگرام کے ناظم مقبول نے موجودہ وقت میں قرآن کی ضرورت اور ان کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے تفصیل سے اپنی بات کو عوام کے درمیان رکھا۔
اس پروگرام میں ابراہیم خان اور بلال خان نے بھی خطاب کیا، تاہم پروگرام میں مولانا عمر فاروق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کی اپنی قوم میں آنے والی نسلوں کو صحیح قرآن کی تعلیم دینے کے لیے ابھی سے ہم لوگوں کو تیاریا کرنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ قرآن کو پڑھ کر رکھ دینے سے ہمیں قرآن کی تعلیم نہیں ملتی، بلکہ ہم لوگوں کو قرآن کا مطالعہ کرتے ہوئے سمجھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کیا سکول کی تعلیم میں بھی قرآن کی باتوں کو شامل کیا جانا چاہیے تاکہ طالب علم مستفید ہوسکیں۔
وہیں پروگرام کے مہمان خصوصی مفتی خالد ایوب مصباحی نے خطاب کرتے ہوئے کہاں کے قرآن مجید میں جہاد کا لفظ جہاں جہاں استعمال کیا گیا ہے وہاں اس کے پیچھے بہت بڑی بات ہے، ہمیں اس بات کو تفصیل سے سمجھنا ہوگا، جب تک ہم پہلی والی آیت سے پہلی والی آیت اور اس کے بعد والی آیت کا ٹھیک سے مطالعہ نہیں کریں گے کوئی فیصلہ کر پانا مشکل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کیا قرآن کی جن خاص 26 آیتوں کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی گئی ہے جب انہیں بھی اس تفصیل کے ساتھ دیکھا جاتا ہے تو یہ حل نکلتا ہے کہ ان کی غلط فہمی سے زیاداہ کوئی حیثیت نہیں۔