راجستھان کی گہلوت حکومت کی جانب سے راجستھان کا بجٹ راجستھان اسمبلی میں پیش کیا گیا۔ اس بجٹ میں میں اقلیتوں کے لیے محض پانچ اعلانات کیے گئے۔ وہ اعلانات بھی ہاسٹل اور اسکول سے متعلق ہیں۔
ایسے میں اس بجٹ میں نہ تو حج کمیٹی کا ذکر کیا گیا اور نہ ہی وقف بورڈ کا اور نہ ہی مدرسہ بورڈ کا۔ اب اقلیتی تنظیموں کے درمیان راجستھان حکومت کے خلاف ناراضگی صاف طور پر نظر آرہی ہے۔
اقلیتوں کو نظرانداز کرنے کے بعد اب اقلیتی تنظیموں کے ذمہ داران کی جانب سے راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے ایک علاقے میں آج یعنی جمعرات کو احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔
راجستھان اردو اساتذہ تنظیم کے ریاستی صدر امین قائم خانی کا کہنا ہے کہ اس بجٹ میں اقلیتی طبقے کو نظر انداز کر دیا گیا ہے، جو بھی اعلانات اقلیتی طبقے کے لیے کیے گئے وہ اعلانات گزشتہ بجٹ میں شامل تھے ان کو بھی ابھی تک عملی جامہ نہیں پہنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ راجستھان مدرسہ بورڈ، راجستھان وقف بورڈ اور حج کمیٹی سمیت مدرسہ اور اردو تعلیم کو لے کر کوئی بھی اعلان نہیں کیا گیا۔ ان سب باتوں کو دیکھتے ہوئے جمعرات کے روز احتجاجی مظاہرہ راجستھان حکومت کے خلاف کیا جائے گا۔ امین قائم خانی کا کہنا ہے کہ ہم وزیراعلی اشوک گہلوت و راجستھان حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ بجٹ بحث کے دوران اقلیتوں کے لیے کوئی اعلان کیا جائے۔