یہ اساتذہ خود کو مستقل ملازمت کا مطالبہ کر رہے ہیں، اپنے اس مطالبے کو لیکر کئی بار احتجاجی مظاہرہ کر چکے ہیں۔ ساتھ ہی مدرسہ پیرا ٹیچرز کی تنظیم نے انتباہ کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبے نہیں پورے کیے گیے تو آنے والے وقت میں غیر معینہ مدت کے لیے دھرنا کریں گے۔
ٹیچروں کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپنے انتخابی منشور میں جو وعدہ کیا تھا اس وعدے کو حکومت کیوں نہیں پورے کر رہی ہے۔
راجستھان مدرسہ پیرا ٹیچر تنظیم کے ریاستی صدر اعظم خان پٹھان کا کہنا ہے کہ راجستھان حکومت نے ہم لوگوں سے انتخابی منشور میں مستقل کرنے کا وعدہ کیا تھا، ایسے میں اب اس وعدے کو پورا کرنا ہوگا۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر وعدے کو پورا نہیں کیا جاتا تو ہم حکومت کو 30 ستمبر کا وقت دیتے ہیں۔ اس کے بعد میں بڑی مہم کا آغاز کیا جائے گا۔ ایسے میں اگر حالات خراب ہوتے ہیں تو اس کی ذمہ داری راجستھان حکومت کی ہوگئی۔
مزید پڑھیں:
مدرسہ پیرا ٹیچر کا دو اکتوبر سے غیر معینہ دھرنا
واضح رہے کہ پورے راجستھان میں 32 سو کے قریب مدرسے ہیں اور ان میں 5700 کے قریب اساتذہ پیرا ٹیچر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ جبکہ ان مدارس میں دو لاکھ سے زیادہ طالب علم تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔