ETV Bharat / state

راجستھان کے مختلف علاقوں میں ٹڈی دل حملوں پر قابو

راجستھان کے محکمہ زراعت نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ '383 مقامات پر 11،6091 ہیکٹر رقبے میں ٹڈیوں کے نقصانات سے حفاظت کے لیے قابو پالیا گیا ہے'۔

author img

By

Published : Jun 8, 2020, 1:23 PM IST

locust attacks controlled in 11,6091 hectares at 383 places in rajasthan: agriculture department
راجستھان کے مختلف علاقوں میں ٹڈی دل حملوں پر قابو

سنہ 2020 شروع ہی سے پورے دنیا کے لیے چیلنجز سے بھرا ہوا ہے، وہیں بھارت میں یہ برس اب تک کے لیے مسائل سے پر رہا ہے۔

ایک طرف کورونا وائرس کی وبا پوری شدت سے عروج پر ہے، تو دوسری طرف معاشی سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔ ایسے میں ٹڈی دل کے حملوں نے مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔

راجستھان حکومت کے محکمہ زراعت نے بتایا کہ 'ٹڈیوں کے حملوں پر 14،80858 ہیکٹر علاقے میں سروے کے بعد 383 مقامات پر 11،6091 ہیکٹر زمین پر ان ٹڈیوں کے حملوں سے قابو پالیا گیا ہے'۔

ایک رپورٹ میں محکمہ نے بتایا کہ 'پہلا ٹڈیوں کا حملہ 11 اپریل کو جیسلمیر اور سرینگنگر اضلاع میں دیکھنے میں آیا تھا اور تازہ ترین حملہ 30 مئی کو الور ضلع میں ہوا'۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محکمے نے ٹڈیوں کے حملے پر قابو پانے کے لئے 120 نگرانی گاڑیاں، 45 گاڑیاں، 800 ٹریکٹرز میں اسپریئر لگائے اور 3200 واٹر ٹینکرز فراہم کیے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق محکمہ نے ٹڈیوں کے حملوں سے نمٹنے کے لئے 15 کروڑ روپے بھی مختص کیے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 'ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈپارٹمنٹ نے ضلعی عہدے داروں کو ٹڈیوں کے حملوں پر قابو پانے کی سرگرمیوں کے لئے 1.45 کروڑ روپئے دیئے ہیں۔ اس کے علاوہ گاڑیوں اور کیمیائی کیڑے مار ادویات کے لئے 14 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں'۔

حال ہی میں محکمہ زراعت نے جے پور کے ساموڈ میں ٹڈیوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لئے ڈرون کا بھی استعمال کیا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹڈیوں کو خوفزدہ کرنے کا گھریلو نسخہ

واضح رہے کہ ماہرین زراعت اور سائنسدانوں کے مطابق ٹڈیوں کا چھنڈ ایک ہی وقت میں کئی کھیتوں کی فصل کو تباہ و برباد کردیتا ہے۔

ان ٹڈی دلَوں سے لاکھوں لوگوں کی خوراک اور سپلائی کے ضمن میں شدید خطرہ لاحق ہے۔

سنہ 2020 شروع ہی سے پورے دنیا کے لیے چیلنجز سے بھرا ہوا ہے، وہیں بھارت میں یہ برس اب تک کے لیے مسائل سے پر رہا ہے۔

ایک طرف کورونا وائرس کی وبا پوری شدت سے عروج پر ہے، تو دوسری طرف معاشی سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔ ایسے میں ٹڈی دل کے حملوں نے مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔

راجستھان حکومت کے محکمہ زراعت نے بتایا کہ 'ٹڈیوں کے حملوں پر 14،80858 ہیکٹر علاقے میں سروے کے بعد 383 مقامات پر 11،6091 ہیکٹر زمین پر ان ٹڈیوں کے حملوں سے قابو پالیا گیا ہے'۔

ایک رپورٹ میں محکمہ نے بتایا کہ 'پہلا ٹڈیوں کا حملہ 11 اپریل کو جیسلمیر اور سرینگنگر اضلاع میں دیکھنے میں آیا تھا اور تازہ ترین حملہ 30 مئی کو الور ضلع میں ہوا'۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محکمے نے ٹڈیوں کے حملے پر قابو پانے کے لئے 120 نگرانی گاڑیاں، 45 گاڑیاں، 800 ٹریکٹرز میں اسپریئر لگائے اور 3200 واٹر ٹینکرز فراہم کیے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق محکمہ نے ٹڈیوں کے حملوں سے نمٹنے کے لئے 15 کروڑ روپے بھی مختص کیے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 'ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈپارٹمنٹ نے ضلعی عہدے داروں کو ٹڈیوں کے حملوں پر قابو پانے کی سرگرمیوں کے لئے 1.45 کروڑ روپئے دیئے ہیں۔ اس کے علاوہ گاڑیوں اور کیمیائی کیڑے مار ادویات کے لئے 14 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں'۔

حال ہی میں محکمہ زراعت نے جے پور کے ساموڈ میں ٹڈیوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لئے ڈرون کا بھی استعمال کیا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹڈیوں کو خوفزدہ کرنے کا گھریلو نسخہ

واضح رہے کہ ماہرین زراعت اور سائنسدانوں کے مطابق ٹڈیوں کا چھنڈ ایک ہی وقت میں کئی کھیتوں کی فصل کو تباہ و برباد کردیتا ہے۔

ان ٹڈی دلَوں سے لاکھوں لوگوں کی خوراک اور سپلائی کے ضمن میں شدید خطرہ لاحق ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.