ETV Bharat / state

Bajrang Dal کرناٹک کی طرح راجستھان میں بھی بجرنگ دل پر پابندی زیرغور

کرناٹک کانگریس کے مینو فیسٹو کے بعد اب گہلوت کے وزیر نے بجرنگ دل کو لے کر بڑا بیان دیا ہے، گووند میگھوال نے کہا ہے کہ راجستھان بھی کرناٹک سے مختلف نہیں ہے۔ جے شری رام کے نعرے لگا کر کسی کو بھی موب لنچنگ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یہاں بھی بجرنگ دل پر پابندی عائد کی جائے گی۔

کرناٹک کی طرح راجستھان میں بھی بجرنگ دل پر پابندی زیر غور
کرناٹک کی طرح راجستھان میں بھی بجرنگ دل پر پابندی زیر غور
author img

By

Published : May 3, 2023, 3:58 PM IST

کرناٹک کی طرح راجستھان میں بھی بجرنگ دل پر پابندی زیر غور

جے پور: گہلوت کے وزیر گووند میگھوال نے کہا ہے کہ راجستھان میں بھی کرناٹک میں کانگریس کے مینو فیسٹو کے طرز پر بجرنگ دل پر پابندی لگائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور بجرنگ دل میں مجرمین کو چن چن کر شامل کیا جا رہا ہے، کرناٹک میں پابندی لگا نے کی بات کہی گئی ہے، راجستھان کرناٹک سے مختلف نہیں ہے، ملک کے مختلف حصوں میں ہجومی تشدد کے ذریعہ ماب لنچنگ کے واقعات ہوئے ہیں یہاں ہجومی تشدد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کانگریس نے بجرنگ دل پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس کے منشور میں بجرنگ دل پر پابندی لگانے کے اعلان کے بعد اب پورے ملک میں یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ جہاں کانگریس کی حکومتیں ہیں وہاں بجرنگ دل پر پابندی لگائی جائے گی۔ کیونکہ راجستھان میں بھی کانگریس کی حکومت ہے، اس سوال پر گہلوت کے کابینی وزیر گووند میگھوال نے آج ریاستی کانگریس ہیڈکوارٹر میں جو بیان دیا ہے، اس سے لگتا ہے کہ پارٹی راجستھان میں بھی اس کی تیاری کر رہی ہے۔ کرناٹک کے بعد اب راجستھان میں بھی پابندی لگانے کی بات ہو رہی ہے۔ منشور میں راجستھان میں بجرنگ دل کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر میگھوال نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ آر ایس ایس کے لوگ آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور جن لوگوں کا پس منظر مجرمانہ ہے انہیں بجرنگ دل میں شامل کیا جا رہا ہے۔ میگھوال نے کہا کہ بجرنگ دل میں ان لوگوں کو چن چن کر بھرتی کیا گیا ہے جو مجرمانہ نوعیت کے ہیں اور موب لنچنگ کرتے ہیں۔ ہماری پارٹی بجرنگ بلی کی مخالفت نہیں کر رہی ہے، لیکن یہ فیصلہ دیوتاؤں کے نام پر گروپ بنا کر کیے جا رہے جرائم کے خلاف احتجاج میں لیا گیا ہے۔ میگھوال نے کہا کہ جس طرح سے اس وقت کے وزیر داخلہ سردار پٹیل نے مہاتما گاندھی کے قتل کے لیے آر ایس ایس کو بین کیا تھا اور جس طرح سے بجرنگ دل آج مجرمانہ نوعیت کے لوگوں کی بھرتی کر رہا ہے، وہ مذہب کے نام پر لوگوں کو مارتے ہیں اور لوگوں کو مارنے کی سازش کرتے ہیں۔

جیسے ہی کرناٹک میں کانگریس کی حکومت بنے گی وہاں اس پر پابندی لگ جائے گی۔ مزید بات کرتے ہوئے گووند میگھوال نے کہا کہ کرناٹک اور راجستھان مختلف نہیں ہیں۔ راجستھان میں بھی جے شری رام کا نعرہ لگاکر مجرمانہ کام کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا، بجرنگ دل پر پابندی کے معاملے پر میگھوال نے کہا کہ بی جے پی غلط پروپیگنڈہ کر رہی ہے اور جس طرح سے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بجرنگ بلی پر تالا لگایا جا رہا ہے، تو انہیں سمجھنے دیں۔ کہ ہم بجرنگ بلی کو بند نہیں کر رہے ہیں، لیکن مودی جو ہٹلر کی طرح بھاگ رہے ہیں، انہیں ہمیشہ کے لیے بھگا دیں گے، جس طرح کانگریس نے پہلے انگریزوں کو بھگا دیا تھا۔

جب گووند میگھوال سے پوچھا گیا کہ کیا کرناٹک کے بعد راجستھان میں بجرنگ دل پر پابندی لگائی جائے گی تو انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کرناٹک اور راجستھان میں فرق نہیں ہے اور ہم راجستھان میں بھی ان کی مخالفت کریں گے۔ اس معاملہ پر لیڈران بیٹھ کر فیصلہ کریں گے، لیکن کانگریس ایسا نہیں کرے گی۔ راجستھان میں بجرنگ دل کے نام پر جرائم کرنے والوں، جے شری رام کے نعرے لگانے والوں اور مجرمانہ حرکت کرنے والوں کو اجازت نہیں دی جائے گی۔

کرناٹک کی طرح راجستھان میں بھی بجرنگ دل پر پابندی زیر غور

جے پور: گہلوت کے وزیر گووند میگھوال نے کہا ہے کہ راجستھان میں بھی کرناٹک میں کانگریس کے مینو فیسٹو کے طرز پر بجرنگ دل پر پابندی لگائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور بجرنگ دل میں مجرمین کو چن چن کر شامل کیا جا رہا ہے، کرناٹک میں پابندی لگا نے کی بات کہی گئی ہے، راجستھان کرناٹک سے مختلف نہیں ہے، ملک کے مختلف حصوں میں ہجومی تشدد کے ذریعہ ماب لنچنگ کے واقعات ہوئے ہیں یہاں ہجومی تشدد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کانگریس نے بجرنگ دل پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس کے منشور میں بجرنگ دل پر پابندی لگانے کے اعلان کے بعد اب پورے ملک میں یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ جہاں کانگریس کی حکومتیں ہیں وہاں بجرنگ دل پر پابندی لگائی جائے گی۔ کیونکہ راجستھان میں بھی کانگریس کی حکومت ہے، اس سوال پر گہلوت کے کابینی وزیر گووند میگھوال نے آج ریاستی کانگریس ہیڈکوارٹر میں جو بیان دیا ہے، اس سے لگتا ہے کہ پارٹی راجستھان میں بھی اس کی تیاری کر رہی ہے۔ کرناٹک کے بعد اب راجستھان میں بھی پابندی لگانے کی بات ہو رہی ہے۔ منشور میں راجستھان میں بجرنگ دل کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر میگھوال نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ آر ایس ایس کے لوگ آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور جن لوگوں کا پس منظر مجرمانہ ہے انہیں بجرنگ دل میں شامل کیا جا رہا ہے۔ میگھوال نے کہا کہ بجرنگ دل میں ان لوگوں کو چن چن کر بھرتی کیا گیا ہے جو مجرمانہ نوعیت کے ہیں اور موب لنچنگ کرتے ہیں۔ ہماری پارٹی بجرنگ بلی کی مخالفت نہیں کر رہی ہے، لیکن یہ فیصلہ دیوتاؤں کے نام پر گروپ بنا کر کیے جا رہے جرائم کے خلاف احتجاج میں لیا گیا ہے۔ میگھوال نے کہا کہ جس طرح سے اس وقت کے وزیر داخلہ سردار پٹیل نے مہاتما گاندھی کے قتل کے لیے آر ایس ایس کو بین کیا تھا اور جس طرح سے بجرنگ دل آج مجرمانہ نوعیت کے لوگوں کی بھرتی کر رہا ہے، وہ مذہب کے نام پر لوگوں کو مارتے ہیں اور لوگوں کو مارنے کی سازش کرتے ہیں۔

جیسے ہی کرناٹک میں کانگریس کی حکومت بنے گی وہاں اس پر پابندی لگ جائے گی۔ مزید بات کرتے ہوئے گووند میگھوال نے کہا کہ کرناٹک اور راجستھان مختلف نہیں ہیں۔ راجستھان میں بھی جے شری رام کا نعرہ لگاکر مجرمانہ کام کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا، بجرنگ دل پر پابندی کے معاملے پر میگھوال نے کہا کہ بی جے پی غلط پروپیگنڈہ کر رہی ہے اور جس طرح سے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بجرنگ بلی پر تالا لگایا جا رہا ہے، تو انہیں سمجھنے دیں۔ کہ ہم بجرنگ بلی کو بند نہیں کر رہے ہیں، لیکن مودی جو ہٹلر کی طرح بھاگ رہے ہیں، انہیں ہمیشہ کے لیے بھگا دیں گے، جس طرح کانگریس نے پہلے انگریزوں کو بھگا دیا تھا۔

جب گووند میگھوال سے پوچھا گیا کہ کیا کرناٹک کے بعد راجستھان میں بجرنگ دل پر پابندی لگائی جائے گی تو انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کرناٹک اور راجستھان میں فرق نہیں ہے اور ہم راجستھان میں بھی ان کی مخالفت کریں گے۔ اس معاملہ پر لیڈران بیٹھ کر فیصلہ کریں گے، لیکن کانگریس ایسا نہیں کرے گی۔ راجستھان میں بجرنگ دل کے نام پر جرائم کرنے والوں، جے شری رام کے نعرے لگانے والوں اور مجرمانہ حرکت کرنے والوں کو اجازت نہیں دی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.