اجمیر: راجسھتان کے ضلع اجمیر کے باندر سندری میں واقع راجستھان سنٹرل یونیورسٹی میں بدھ کی دیر رات پی ایچ ڈی کی ایک طالبہ نے مشتبہ حالات میں خودکشی کر لی۔ لڑکی کے کمرے کا دروازہ نہ کھلنے پر دیگر طالبات کو واقعہ کا علم ہوا۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر سرکاری یگیہ نارائن ضلع ہسپتال کے مردہ خانہ میں رکھوا دیا۔ جمعرات کو اہل خانہ کے پہنچنے پر لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ان کے حوالے کر دیا گیا۔ اسی دوران یونیورسٹی کے طلبہ نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
باندرسندری پولیس افسر وریندر سنگھ راٹھور نے بتایا کہ لداخ جموں و کشمیر کی رہنے والی پھنسک ڈولما (21) کی بیٹی رگزن دورجی سنٹرل یونیورسٹی میں سوشل ورک میں پی ایچ ڈی کر رہی تھیں۔ بدھ کی رات نو بجے وہ ہاسٹل میں اپنے کمرے میں سونے کے لیے چلی گئیں۔ اسی دوران رات 10.30 بجے اس کی ساتھی طالبات نے کمرے کا دروازہ کھٹکھٹایا، لیکن پھنسک کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔ پولیس اسٹیشن آفیسر نے بتایا کہ کافی دیر تک دروازہ نہ کھولنے پر طالبات نے ہاسٹل انچارج کو فون کیا۔ بعد میں دوسرے طلبہ بھی وہاں آگئے۔ طلبہ نے کھڑکی سے جھانکا تو دیکھا کہ پھنسوک نے خودکشی کر لی تھی۔
پولیس افسر نے بتایا کہ لاش کو تحویل میں لے کر میڈیکل بورڈ نے پوسٹ مارٹم کیا۔ اس کے بعد اسے لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ہلاک شدہ طالبہ کی آخری رسومات سنواتسر کے موکش دھام میں اہل خانہ کی موجودگی میں ادا کی گئیں۔ طالبہ نے کن وجوہات کی بنا پر خودکشی کی، پولیس اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔ وہیں یونیورسٹی کے طلبہ نے اس واقعہ کے بعد مظاہرہ کیا اور یونیورسٹی عہدیداران پر متعدد الزامات بھی لگائے۔ اس کے علاوہ جمعرات کی شام طلبہ نے کینڈل مارچ نکال کر ہلاک شدہ طالبہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔