آج راجیہ سبھا کے رکن پارلیمان ڈاکٹر کیروڑی لال مینا کی قیادت میں سیکڑوں کسانوں نے خواتین، مرد اور بچوں کو ساتھ لے کر زمین میں سمادھی لی۔ اس دوران ای ٹی وی بھارت سے ڈاکٹر کیروڑی لال مینا نے ستیہ گرہ سے متعلق بات کی۔
دہلی ممبئی ایکسپریس ہائی وے کو لے کر کسانوں کے معاوضے کے دیرینہ مطالبے نے آج ایک بڑے احتجاج کی شکل اختیار کرلی۔ راجیہ سبھا کے رکن پارلیمان ڈاکٹر کیروڑی لال مینا کی قیادت میں آج دؤسا کے کسانوں نے نیندڑ کی طرح زمین سمادھی لے لی۔ ضلع کے لاڈلی کے گاؤں باسلی میں سیکڑوں مرد اور خواتین نے زمین سمادھی لے لی۔
اس تحریک کے بارے میں ڈاکٹر کیروڑی لال مینا کا کہنا ہے کہ ایکسپریس ہائی وے کی تعمیر میں حکومت کی طرف سے کسانوں کو جو معاوضہ دیا جا رہا ہے وہ ان کی زمین کی اصل قیمت سے کم ہے۔ ایسی صورتحال میں کسانوں کی زمین بھی جارہی ہے اور اسے مناسب معاوضہ بھی نہیں مل رہا ہے۔ جس کی وجہ سے کسانوں کی زمین جانے کے بعد وہ کہیں کا نہیں رہے گا، اس لیے کسانوں کو ان کی زمین کا مناسب معاوضہ دلانے کے لیے یہ لینڈ سمادھی تحریک جاری رہے گا۔
راجیہ سبھا کے رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کے نمائندے ہونے کے باوجود کسانوں کی مشکلات ان کے لیے اولین ہیں، لہذا وہ کسانوں کی تحریک سے وابستہ ہیں اور کسانوں کی ترجیح ہمیشہ ان کے لیے سب سے اہم ہوگی۔ جب تک حکومت کسانوں کے معاوضے کے مطالبے کو قبول نہیں کرتی ہے، ان کی تحریک جاری رہے گی۔ مینا کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ حکومت کسانوں کا مطالبہ جلد پورا کرے گی۔