ETV Bharat / state

راجستھان: کشمیری نوجوانوں کو مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں

ریاست راجستھان میں ایک کشمیری نوجوان کے قتل کے بعد وہاں مقیم دیگر کشمیری نوجوانوں کا کہنا ہے کہ انہیں روزانہ الگ الگ لوگوں کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں۔

author img

By

Published : Feb 10, 2020, 10:42 AM IST

Updated : Feb 29, 2020, 8:22 PM IST

راجستھان: کشمیری نوجوانوں کو مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں
راجستھان: کشمیری نوجوانوں کو مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں


پولیس کے مطابق 4 فروری کو دیر شب کیٹرنگ میں کام کرنے والے نوجوان آپس میں ہی لڑنے لگے جس میں باسط نامی کشمیری نوجوان کے سر میں چوٹیں آئیں۔ تاہم ہسپتال میں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی تھی۔

راجستھان: کشمیری نوجوانوں کو مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں

ہلاک شدہ باسط کے دوستوں کا کہنا ہے کہ وہ یہاں محفوظ نہیں ہیں کیونکہ انہں روزانہ دھمکیاں دی جارہی ہے، یہ دھمکیاں کوئی اور نہیں دے رہا ہے بلکہ ان کے ساتھ ہی کام کرنے والے افراد دے رہے ہیں۔

باسط کا قتل اپنی آنکھوں سے دیکھنے والے نوجوان کا کہنا ہے کہ انہیں ہر 5 منٹ بعد جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔

چشم دید کے مطابق ' جب باسط کے قتل کو لے کر اس نے اپنا بیان دیا تھا اس کے دوسرے روز سے ہی اسے دھمکیاں ملنا شروع ہوگئیں جس کے بارے میں اس نے پولیس کو بتایا ہے اور پولیس ان کو تعاون بھی کر رہی ہے۔

باسط کی موت کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے والے باسط کے ساتھی صوفیان کا کہنا ہے کے ' ملزم کو بھلے ہی گرفتار کرلیا گیا ہو لیکن وہ ہمیں سلاخوں کے اندر سے ہی جان سے مارنے کی دھمکی دے رہا ہے'۔

سفیان نے کہا کہ' اس کی جو معشوق ہے وہ ہم پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے کا مقدمہ درج کروانے کی بات کہہ رہی ہے'۔

سفیان کا کہنا ہے کہ ' جے پور کے لوگ کافی زیادہ اچھے ہیں لیکن یہاں پر جو لوگ ممبئی سے آ کر پیسے کمانا چاہتے ہیں وہ کشمیریوں پر ظلم و ستم ڈھا رہے ہیں۔'

ٹیم میں کام کرنے والے نواز نے کہا کہ ' ابھی پانچ منٹ پہلے ہی میرے پاس جان سے مارنے کی دھمکی آمیز ایک فون آیا تھا۔ ہمیں جیسے ہی یہ معلوم ہوا کہ ہماری ٹیم کے ایک ساتھی کو ہمارے ہی ساتھی نے قتل کر دیا تو ہم سبھی موقع واردات پر پہنچے اور پولیس نے بھی ہمارا کافی زیادہ تعاون کیا، لیکن ہمیں اب گگن نام کے ایک شخص کی جانب سے بار بار مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ' اب ہم پولیس سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ جو لوگ ہمیں بار بار جان سے مارنے کی دھمکی دے رہے ہیں ان لوگوں کو جلد سے جلد حراست میں لیا جائے۔'


پولیس کے مطابق 4 فروری کو دیر شب کیٹرنگ میں کام کرنے والے نوجوان آپس میں ہی لڑنے لگے جس میں باسط نامی کشمیری نوجوان کے سر میں چوٹیں آئیں۔ تاہم ہسپتال میں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی تھی۔

راجستھان: کشمیری نوجوانوں کو مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں

ہلاک شدہ باسط کے دوستوں کا کہنا ہے کہ وہ یہاں محفوظ نہیں ہیں کیونکہ انہں روزانہ دھمکیاں دی جارہی ہے، یہ دھمکیاں کوئی اور نہیں دے رہا ہے بلکہ ان کے ساتھ ہی کام کرنے والے افراد دے رہے ہیں۔

باسط کا قتل اپنی آنکھوں سے دیکھنے والے نوجوان کا کہنا ہے کہ انہیں ہر 5 منٹ بعد جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔

چشم دید کے مطابق ' جب باسط کے قتل کو لے کر اس نے اپنا بیان دیا تھا اس کے دوسرے روز سے ہی اسے دھمکیاں ملنا شروع ہوگئیں جس کے بارے میں اس نے پولیس کو بتایا ہے اور پولیس ان کو تعاون بھی کر رہی ہے۔

باسط کی موت کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے والے باسط کے ساتھی صوفیان کا کہنا ہے کے ' ملزم کو بھلے ہی گرفتار کرلیا گیا ہو لیکن وہ ہمیں سلاخوں کے اندر سے ہی جان سے مارنے کی دھمکی دے رہا ہے'۔

سفیان نے کہا کہ' اس کی جو معشوق ہے وہ ہم پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے کا مقدمہ درج کروانے کی بات کہہ رہی ہے'۔

سفیان کا کہنا ہے کہ ' جے پور کے لوگ کافی زیادہ اچھے ہیں لیکن یہاں پر جو لوگ ممبئی سے آ کر پیسے کمانا چاہتے ہیں وہ کشمیریوں پر ظلم و ستم ڈھا رہے ہیں۔'

ٹیم میں کام کرنے والے نواز نے کہا کہ ' ابھی پانچ منٹ پہلے ہی میرے پاس جان سے مارنے کی دھمکی آمیز ایک فون آیا تھا۔ ہمیں جیسے ہی یہ معلوم ہوا کہ ہماری ٹیم کے ایک ساتھی کو ہمارے ہی ساتھی نے قتل کر دیا تو ہم سبھی موقع واردات پر پہنچے اور پولیس نے بھی ہمارا کافی زیادہ تعاون کیا، لیکن ہمیں اب گگن نام کے ایک شخص کی جانب سے بار بار مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ' اب ہم پولیس سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ جو لوگ ہمیں بار بار جان سے مارنے کی دھمکی دے رہے ہیں ان لوگوں کو جلد سے جلد حراست میں لیا جائے۔'

Intro:کشمیری نوجوانوں کو دی جارہی دھمکی


Body:جے پور. بھارتی ریاست راجستھان میں کشمیری نوجوان ابھی بھی محفوظ نہیں ہیں، اس بات کا اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں دارالحکومت جے پور میں پر اپنا قیام کر اپنی زندگی بشر کرنے والے نوجوانوں کو روزانہ الگ - الگ لوگوں کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں یہ دھمکیاں کوئی اور نہیں دے رہا ہے بلکہ ان کے ساتھ ہی کام کرنے والے دیگر سخص دے رہیں ہیں. اگر بات کی جائے گزشتہ دنوں ہو جے پور میں ہوئے باسط قتل کی تو اس پورے معاملے میں چشم دید گواہ کو بھی ہر 5 منٹ بعد جان سے مارنے کی دھمکی دی جا رہی ہے، چشم دید کے مطابق جب باسط کے قتل کو لے کر اس نے اپنا بیان دیا تھا اس کے دوسرے روز سے ہی اسے یہ دھمکیاں ملنا شروع ہوگئی تھی جس کے بارے میں اس نے پولیس کو بتایا ہے اور پولیس ان کا کافی زیادہ تعاون بھی کر رہی ہے،



Conclusion:باسط کی موت کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے والے باسط کے ساتھی صوفیان کا کہنا ہے کے ملزم کو بھلے ہی گرفتار کرلیا ہو لیکن وہ ہمیں سلاخوں کے اندر سے ہی جان سے مارنے کی دھمکی دے رہا ہے اس کی جو معشوق کا ہے وہ ہم پر جنسی واردات کرنے کا الزام لگانے کا مقدمہ درج کروانے کی بات کہہ رہی ہے، صوفیان کا کہنا ہے کہ جے پور کے لوگ کافی زیادہ اچھے ہیں لیکن یہاں پر جو لوگ ممبئی سے آ کر پیسے کمانا چاہتے ہیں وہ کشمیریوں پر ظلم و ستم ڈھا رہے ہیں، ٹیم میں کام کرنے والے نواز کھانے بتایا کہ ابھی پانچ منٹ پہلے ہی میرے پاس جان سے مارنے کی دھمکی کا ایک فون آیا تھا، نواز نے بتایا کہ ہمیں جیسے ہی یہ معلوم چلا کہ ہمارے ٹیم کے ایک ساتھی کو کو ہمارے ہی ساتھی نے قتل کر دیا تو ہم سبھی موقع واردات پر پہنچے اور پولیس نے بھی ہمارا کافی زیادہ تعاون کیا، لیکن ہمیں اب گگن نام کے ایک شخص کی جانب سے بار بار مارنے کی دھمکی بھی دی جارہی ہے، اب ہم پولیس یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ جو لوگ ہمیں بار بار جان سے مارنے کی دھمکی دے رہے ہیں ان لوگوں کو جلد سے جلد اریسٹ کیا جائے،

‏ بائٹ- صوفیان، چشم دیدگواہ باسط قتل

بائٹ- نواز خان، ٹیم ممبر باسط

محمد رضاءاللہ

جےپور

8852874057
6375339970
Last Updated : Feb 29, 2020, 8:22 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.