ETV Bharat / state

کنہیالال کا قتل بی جے پی کے لوگوں نے کیا تھا، اشوک گہلوت - اشوک گہلوت کا بی جے پی پر پلٹ وار

راجستھان میں اسمبلی انتخابات کو لے کر سیاست تیز ہو گئی ہے، سیاسی پارٹیاں ایک دوسرے کو ہرانے کےلئے کوشاں ہیں جبکہ اس کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتیں۔ تازہ طور پر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان لفظی جنگ شدت اختیار کرگئی ہے اور ایک دوسرے پر حملے اور جوابی حملے کا سلسہ بھی جاری ہے۔ Kanhaiya Lal was killed by ‘BJP people’, party raising issue now for polls: Ashok Gehlot

’کنہیالال کا قتل بی جے پی کے لوگوں نے کیا تھا‘: اشوک گہلوت
’کنہیالال کا قتل بی جے پی کے لوگوں نے کیا تھا‘: اشوک گہلوت
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 14, 2023, 4:35 PM IST

Updated : Nov 14, 2023, 6:08 PM IST

جے پور: راجستھان میں اسمبلی انتخابات کو لے کر سیاست تیز ہو گئی ہے، سیاسی پارٹیاں ایک دوسرے کو ہرانے کےلئے کوشاں ہیں جبکہ اس کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتیں۔ تازہ طور پر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان لفظی جنگ شدت اختیار کرگئی ہے اور ایک دوسرے پر حملے اور جوابی حملے کا سلسہ بھی جاری ہے۔ راجستھان کی سیاسی جنگ میں ادے پور کے کنہیا لال ٹیلر کے قتل کا معاملہ طول پکڑتا جارہا ہے جبکہ بی جے پی اسے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہے تاہم کانگریس اس مسئلہ پر بی جے پی پر حاوی ہونے کی کوشش کررہی ہے۔

کنہیا لال قتل کیس کا ذکر کرتے ہوئے بی جے پی راجستھان کی کانگریس حکومت پر حملہ آور ہے اور اس پر ووٹ بنک کی سیاست کرنے کا الزم لگایا جارہا ہے۔ بی جے پی کے تمام اسٹار کیمپینرز اپنی انتخابی میٹنگوں اور ریلیوں میں کنہیا لال ٹیلر قتل کیس کا ذکر کرکے ریاستی کانگریس حکومت اور سی ایم گہلوت کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما ہوں یا یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ہوں یا خود وزیر اعظم نریندر مودی، سبھی اپنی انتخابی ریلیوں میں کنہیا لال قتل کیس کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس حکومت پر طنز کرنے سے پیچھے نہیں ہٹ رہے ہیں۔

وہیں اب اس معاملہ میں وزیراعلی اشوک گہلوت خود کانگریس کی طرف سے میدان میں اترگئے۔ جودھ پور میں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے اشوک گہلوت نے کنہیا لال قتل کیس سے متعلق بی جے پی لیڈروں کے بیانات پر جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے کنہیا لال ٹیلر کے قتل کے سلسلے میں بی جے پی کو ہی کٹہرے میں کھڑا کردیا اور کہا کہ ملزمین کا تعلق بی جے پی سے ہے۔ وہ دونوں بی جے پی کے کارکن تھے۔ اشوک گہلوت نے الزام عائد کیا کہ این آئی اے جان بوجھ کر اس کیس کو طول دے رہی ہے، تاکہ اس معاملہ کو اٹھاکر انتخابات میں خوب بی جے پی کےلئے ماحول سازگار کیا جاسکے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ کنہیا لال کے قتل کے ملزمان کو اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ راجستھان پولیس نے پکڑا تھا تاہم اس وقت بی جے پی لیڈروں نے انہیں رہا کرنے کےلئے تھانے پر دباؤ ڈالا تھا اور اس وقت بی جے پی کے رہنماؤں نے ملزمین کا دفاع کیا تھا، کیونکہ وہ بی جے پی سے وابستہ تھے۔

اشوک گہلوت نے کہا کہ ’اب بی جے پی الیکشن میں ہار کے خوف بوکھلاگئی ہے اور اس معاملہ کو دوبارہ زندہ کرکے انتخابی فائدہ حاصل کرنے کےلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی اس معاملے کو لے کر کنفیوژن پھیلا رہے ہیں اور ریاستی حکومت پر دہشت گردوں سے ہمدردی کا الزام لگارہے ہیں۔ اشوک گہلوت نے سوال کیا کہ ’اگر ریاستی حکومت دہشت گردوں کی حمایت کررہی ہے تو پھر بی جے پی کی مرکزی حکومت نے اسے برخاست کیوں نہیں کیا؟‘ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کو ریاستی حکومت برخاست کرنے کا حق حاصل ہے تو پھر مرکزی حکومت نے ایسا کیوں نہیں کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے ہلکا بیان وزیراعظم کسی حکومت کے حوالے سے نہیں دے سکتے۔ وہ لوگوں کو اکسا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مودی انتخابات میں لوگوں کو بھڑکانے کی بات کرتے ہیں: گہلوت

واضح رہے کہ ادے پور کے کنہیا لال ٹیلر کو 28 جون 2022 کو چاقو سے گلا کاٹ کر بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔ ملزم نے اس واقعہ کی ویڈیو بھی بنائی تھی جو وائرل ہوئی تھی۔ پولیس نے اس معاملے میں ملزمین کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا تھا۔

جے پور: راجستھان میں اسمبلی انتخابات کو لے کر سیاست تیز ہو گئی ہے، سیاسی پارٹیاں ایک دوسرے کو ہرانے کےلئے کوشاں ہیں جبکہ اس کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتیں۔ تازہ طور پر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان لفظی جنگ شدت اختیار کرگئی ہے اور ایک دوسرے پر حملے اور جوابی حملے کا سلسہ بھی جاری ہے۔ راجستھان کی سیاسی جنگ میں ادے پور کے کنہیا لال ٹیلر کے قتل کا معاملہ طول پکڑتا جارہا ہے جبکہ بی جے پی اسے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہے تاہم کانگریس اس مسئلہ پر بی جے پی پر حاوی ہونے کی کوشش کررہی ہے۔

کنہیا لال قتل کیس کا ذکر کرتے ہوئے بی جے پی راجستھان کی کانگریس حکومت پر حملہ آور ہے اور اس پر ووٹ بنک کی سیاست کرنے کا الزم لگایا جارہا ہے۔ بی جے پی کے تمام اسٹار کیمپینرز اپنی انتخابی میٹنگوں اور ریلیوں میں کنہیا لال ٹیلر قتل کیس کا ذکر کرکے ریاستی کانگریس حکومت اور سی ایم گہلوت کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما ہوں یا یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ہوں یا خود وزیر اعظم نریندر مودی، سبھی اپنی انتخابی ریلیوں میں کنہیا لال قتل کیس کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس حکومت پر طنز کرنے سے پیچھے نہیں ہٹ رہے ہیں۔

وہیں اب اس معاملہ میں وزیراعلی اشوک گہلوت خود کانگریس کی طرف سے میدان میں اترگئے۔ جودھ پور میں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے اشوک گہلوت نے کنہیا لال قتل کیس سے متعلق بی جے پی لیڈروں کے بیانات پر جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے کنہیا لال ٹیلر کے قتل کے سلسلے میں بی جے پی کو ہی کٹہرے میں کھڑا کردیا اور کہا کہ ملزمین کا تعلق بی جے پی سے ہے۔ وہ دونوں بی جے پی کے کارکن تھے۔ اشوک گہلوت نے الزام عائد کیا کہ این آئی اے جان بوجھ کر اس کیس کو طول دے رہی ہے، تاکہ اس معاملہ کو اٹھاکر انتخابات میں خوب بی جے پی کےلئے ماحول سازگار کیا جاسکے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ کنہیا لال کے قتل کے ملزمان کو اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ راجستھان پولیس نے پکڑا تھا تاہم اس وقت بی جے پی لیڈروں نے انہیں رہا کرنے کےلئے تھانے پر دباؤ ڈالا تھا اور اس وقت بی جے پی کے رہنماؤں نے ملزمین کا دفاع کیا تھا، کیونکہ وہ بی جے پی سے وابستہ تھے۔

اشوک گہلوت نے کہا کہ ’اب بی جے پی الیکشن میں ہار کے خوف بوکھلاگئی ہے اور اس معاملہ کو دوبارہ زندہ کرکے انتخابی فائدہ حاصل کرنے کےلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی اس معاملے کو لے کر کنفیوژن پھیلا رہے ہیں اور ریاستی حکومت پر دہشت گردوں سے ہمدردی کا الزام لگارہے ہیں۔ اشوک گہلوت نے سوال کیا کہ ’اگر ریاستی حکومت دہشت گردوں کی حمایت کررہی ہے تو پھر بی جے پی کی مرکزی حکومت نے اسے برخاست کیوں نہیں کیا؟‘ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کو ریاستی حکومت برخاست کرنے کا حق حاصل ہے تو پھر مرکزی حکومت نے ایسا کیوں نہیں کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے ہلکا بیان وزیراعظم کسی حکومت کے حوالے سے نہیں دے سکتے۔ وہ لوگوں کو اکسا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مودی انتخابات میں لوگوں کو بھڑکانے کی بات کرتے ہیں: گہلوت

واضح رہے کہ ادے پور کے کنہیا لال ٹیلر کو 28 جون 2022 کو چاقو سے گلا کاٹ کر بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔ ملزم نے اس واقعہ کی ویڈیو بھی بنائی تھی جو وائرل ہوئی تھی۔ پولیس نے اس معاملے میں ملزمین کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا تھا۔

Last Updated : Nov 14, 2023, 6:08 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.