راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے کشن پول اسمبلی حلقے سے رکن اسمبلی امین کاغذی اور آدرس نگر اسمبلی حلقے سے رکن اسمبلی رفیق خان کی جانب سے راجستھان حکومت میں تعلیم کے وزیر گویند سنگھ ڈوٹاسرا اور محکمۂ تعلیم کے اعلیٰ افسران کو ایک خط لکھا گیا تھا۔
اس خط میں انھوں نے یہ مطالبہ کیا تھا کہ 17 ستمبر کو جو اردو کونسل ہونی ہے اس کو منسوخ کیا جائے، اگر اس کونسل کو نہیں روکا گیا تو اردو اساتذہ کو اپنی خدمات کہیں اور انجام دینی ہوگی۔ اس سے اردو پڑھنے والے طلبہ کو کافی نقصان ہوگا۔
اس کےردعمل میں وزیرتعلیم نےمذکورہ دونوں ہی اراکین اسمبلی کو یہ بھروسہ دلایا تھا کہ کسی طرح سے کوئی بھی ایسی کونسل نہیں منعقد کی جائے گی جس سے اردو پڑھنے والے طلبہ کو نقصان ہو۔
یہ بھی پڑھیں:جے پور کے مسلم علاقوں میں کچرے کے ڈھیر سے لوگوں کو پریشانی
وزیرتعلیم کی جانب سے بھروسہ دلانے کے باوجود 17 ستمبر کو کونسل منعقد ہوئی۔ جس کےبعد جے پور کے سرکاری اسکولوں کے سات اردو اساتذہ کا تبادلہ کر دیا گیا۔
اس پورے معاملے کو لے کر راجستھان اردو اساتذہ تنظیم کے ریاستی صدر امین قائم خانی کا کہنا ہے کے جس طرح سے کانگریس حکومت میں مسلمانوں کے ساتھ سوتیلا برتاؤ کیا جارہا ہے وہ غلط ہے۔ آج محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران اور خود تعلیم کے وزیر اراکین اسمبلی کی بات نہیں مان رہے ہیں۔
انھوں نےکہا 17 ستمبر کی کونسل کے بعد اردو طلبہ کو نقصان ہوا ہے، جو طلبہ اردو کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں ان کا مستقبل خطرے میں نظر آرہا ہے۔