اجمیر شریف درگاہ پہنچے جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اجمیر خواجہ صاحب کی درگاہ پر حاضری دینے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر میں حالات اچھے ہیں تو جلد انتخابات ہونے چاہئیے۔ میڈیا نے جب پوچھا کہ آپ کن مسائل پر انتخابی میدان میں اتریں گے تواس سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے کہا کہ جب الیکشن ہوں گے تو تمام مسائل بتادئیے جائینگے۔
انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو اور جموں و کشمیر میں کیا ہے؟ نہ ہم تمل سمجھتے ہیں، اور وہ نہ کشمیری، وہاں گرمی اور یہاں سردی، یہاں تک کہ کپڑے اور کھانے پینے میں فرق ہے۔ لیکن پھر بھی ہم سب ایک ہیں،مل کر رہتے ہیں،ہندوستان ایک ایسا باغ ہے جس میں ہر طرح کی کلی کھلتی ہے، ایسے میں ایک کلی مر جھا جائے تو پورے باغ کی خوبصورتی ختم ہو جاتی ہے۔جب میڈیا کے نمائندوں نے فاروق عبداللہ سے پاکستان کی صورتحال کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ایسا کوئی میڈیا نہیں ہیں جو ہمیں وہاں کی معلومات دے سکے۔ میں اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ گاندھی اور نہرو کے دور میں اور موجودہ وقت میں کافی تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہمسایہ ممالک کو مل جل کر رہنا ہو گا تب ہی بہتر تعلقات قائم ہوں گے۔ جیسے آج ترکی اور شام میں زلزلے کی تباہ کاریوں کے بعد ہندوستان نے سب سے پہلے مدد بھیجی اور لاکھوں لوگوں کی جانیں بچائیں، یہی انسانیت ہے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ’’تعلیم یافتہ بے روزگار‘‘ ہے۔ مرکز کے بجٹ کو انتخابی بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پرانے بجٹ کا بھی خیال رکھا جانا چاہیے تھا،کشمیر میں اسمارٹ سٹی کامنصوبہ رکھا گیا، نسمارٹ سٹی کا 40 فیصد پیسہ خرچ ہوچکا ہے، لیکن نظر نہیں آرہا ہے کہ پیسہ کہاں خرچ ہوا ہے؟
Farooq Abdullah Visit Ajmer Dargah اگر کشمیر میں حالات ساز گار ہیں تو جلد انتخاب ہونے چاہیے، فاروق عبداللہ
راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے بارے میں فاروق عبداللہ نے کہا کہ وہ ملک اور عوام کو جوڑنے کا کام کیا ہے، ملک میں مذہب کے نام پر جس طرح سے لوگوں کو تقسیم کرنے اور نفرت پھیلانے کا کام ہو رہا ہے، راہل گاندھی بھارت جوڑو یاترا کے ذریعے انہیں جوڑنے کا کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کسی ایک مذہب کے ماننے والوں کا نہیں بلکہ تمام مذاہب کے پیرو کاروں کا ہے،ہندوستان ہم سب کا بنے گا۔
اجمیر شریف درگاہ پہنچے جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اجمیر خواجہ صاحب کی درگاہ پر حاضری دینے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر میں حالات اچھے ہیں تو جلد انتخابات ہونے چاہئیے۔ میڈیا نے جب پوچھا کہ آپ کن مسائل پر انتخابی میدان میں اتریں گے تواس سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے کہا کہ جب الیکشن ہوں گے تو تمام مسائل بتادئیے جائینگے۔
انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو اور جموں و کشمیر میں کیا ہے؟ نہ ہم تمل سمجھتے ہیں، اور وہ نہ کشمیری، وہاں گرمی اور یہاں سردی، یہاں تک کہ کپڑے اور کھانے پینے میں فرق ہے۔ لیکن پھر بھی ہم سب ایک ہیں،مل کر رہتے ہیں،ہندوستان ایک ایسا باغ ہے جس میں ہر طرح کی کلی کھلتی ہے، ایسے میں ایک کلی مر جھا جائے تو پورے باغ کی خوبصورتی ختم ہو جاتی ہے۔جب میڈیا کے نمائندوں نے فاروق عبداللہ سے پاکستان کی صورتحال کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ایسا کوئی میڈیا نہیں ہیں جو ہمیں وہاں کی معلومات دے سکے۔ میں اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ گاندھی اور نہرو کے دور میں اور موجودہ وقت میں کافی تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہمسایہ ممالک کو مل جل کر رہنا ہو گا تب ہی بہتر تعلقات قائم ہوں گے۔ جیسے آج ترکی اور شام میں زلزلے کی تباہ کاریوں کے بعد ہندوستان نے سب سے پہلے مدد بھیجی اور لاکھوں لوگوں کی جانیں بچائیں، یہی انسانیت ہے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ’’تعلیم یافتہ بے روزگار‘‘ ہے۔ مرکز کے بجٹ کو انتخابی بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پرانے بجٹ کا بھی خیال رکھا جانا چاہیے تھا،کشمیر میں اسمارٹ سٹی کامنصوبہ رکھا گیا، نسمارٹ سٹی کا 40 فیصد پیسہ خرچ ہوچکا ہے، لیکن نظر نہیں آرہا ہے کہ پیسہ کہاں خرچ ہوا ہے؟