آنے والے مہینوں میں حقیقی لائن آف (ایل اے سی) پر چین کے جارحانہ ہونے کے خطرے کے درمیان بھارتی فضائیہ کے چیف (آئی اے ایف) مارشل آر کے ایس بھدوریہ نے ہفتے کے روز کہا کہ اگر چین جارحانہ ہونے کی کوشش کرے گا تو بھارت بھی جارحانہ ہوسکتا ہے۔
بھدوریہ نے آئی اے ایف اور فرانسیسی ایئر اینڈ اسپیس فورس کی دوطرفہ مشق 'ڈیزرٹ نائٹ 21' کے موقع پر راجستھان کے جودھ پور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ' اگر چین جارحانہ ہوسکتا ہے تو ہم بھی جارح ہوسکتے ہیں۔ ہم پوری طرح تیار ہیں۔"
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا تربیت یا مشقیں بھی مشرقی سرحد پر کی جارہی ہیں کیونکہ موجودہ مشق 'ڈیزرٹ نائٹ 21' مغربی سرحد پر کی جارہی ہے بھدوریہ نے کہا کہ ' دوطرفہ مشقیں کسی بھی ملک کے خلاف نہیں ہیں۔ یہ استعداد کو بڑھانا اور دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانا کے لیے ہے ۔'
آئی اے ایف چیف نے بتایا کہ آٹھ رافیل لڑاکا طیارے بھارت پہنچ چکے ہیں اور باقی تین ماہ کے آخر تک آئیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پائلٹز کو ٹریننگ دی جارہی ہے۔'
واضح رہے کہ بھارت نے فرانس کے ساتھ 59،000 کروڑ روپئے کی لاگت سے 36 طیارے خریدنے کے لئے معاہدہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رافیل 114 ملٹیرول لڑاکا طیارے خریدنے کے بھارت کے منصوبے کا سنجیدہ دعویدار ہے۔
ہندوستانی فضائیہ کی صلاحیتوں میں اضافے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں بھدوریہ نے کہا کہ ' ہم نے پانچویں نسل کے لڑاکا طیارے کے پروگرام کا آغاز اے ایم سی اے طیارے پروجیکٹ کے تحت ڈی آر ڈی او کے ساتھ کیا ہے۔ ہم اس میں چھٹی نسل کی صلاحیتوں کو شامل کرنا چاہیں گے لیکن ہم پانچویں نسل کے لڑاکا طیاروں پر پہلی توجہ دینا چاہیں گے۔'
انڈو فرانسیسی ہوائی مشقیں "ڈیزرٹ نائٹ 21" ایئر فورس اسٹیشن جودھ پور میں 20 سے 24 جنوری تک جاری ہیں۔
19 جنوری کو ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مشترکہ مشق دونوں فضائیہ کو آپریشنل تجربہ خاص طور پر رافیل جیٹ طیاروں کے بارے میں شیئر کرنے اور مزید بہتر طریقے سے مل کر کام کرنے کا طریقہ سیکھنے کے قابل بنانے کے لئے کی جارہی ہے۔
اس مشق میں بھارت اور فرانس نے متعدد لڑاکا طیارے میدان میں اتارے ہیں جن میں دو فریقوں کے رافلز کے علاوہ میراجز اور بھارتی فضائیہ کے سخوئی بھی شامل ہیں۔