وزیر اعظم نریندر مودی اس پورے تعمیر کی سنگ بنیاد رکھنے کے لیے ایودھیا پہنچے ہیں۔
بھلے ہی سپریم کورٹ کی جانب سے رام مندر بنانے کا فیصلہ دے دیا گیا ہو لیکن کہیں نہ کہیں اقلیتی طبقے کے جو لوگ ہیں وہ مایوس نظر آرہے ہیں۔
حالاں کہ سب کے چہرے پر بھلے ہی سپریم کورٹ کا استقبال کرنے کی خوشی ہو لیکن اندر ہی اندر غم کا ماحول بھی نظر آ رہا ہے۔
راجستھان حج سوسائٹی کے جنرل سیکریٹری حاجی نظام الدین نے کہا کہ آج تاریخ کا کالا دن ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا استقبال کرتے ہیں تاہم وہاں پر مسجد ہونے کے باوجود جو فیصلہ سپریم کورٹ نے عقیدت کی بنیاد پر دیا ہے اسے قبول کرنے پر تامل ہونا فطری ہے۔
یہ تمام فیصلے ہوئے اس کے بعد ہم لوگوں نے صبر کیا اب کوئی بات نہیں ہے۔
آج ایودھیا میں مندر تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔
حاجی نظام الدین کا کہنا ہے کہ وہاں پر سبھی لوگوں کو بلا کر سبھی کی اجازت کے بعد ہی یہ کام شروع کرنا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے:جے پور: مسلم علاقوں میں گندگی، کون ذمہ دار؟
ایودھیا میں بھارت کی جو ایکتا کی مثال پورے عالم بھر میں جانی جاتی ہے اگر وہاں پر تمام لوگوں کو بلایا جاتا تو یہ مثال ایک بار پھر قائم ہوسکتی تھی۔
حاجی نظام دین نے کہا کے ایودھیا میں ایس ٹی اور دیگر پسماندہ طبقے کے لوگوں کو نہیں بلایا گیا۔