ریاست راجستھان کے شہر کوٹہ دیہی ایس پی شرد چودھری نے بتایا کہ گرفتار ہونے والوں میں مہیندر مینا، ہیمراج مینا، رام کمار کیوٹ، امر لال کیوٹ اور ونود کیوٹ شامل ہیں۔ یہ تمام افراد کشتی کو غیر قانونی طور پر چلانے میں ملوث تھے۔ ان میں سے کچھ ملاح ہیں، جبکہ کچھ افراد ان کشتیوں کے مالک ہیں۔ پولیس نے ان تمام ملزمان کے خلاف غیر ارادتاً قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔
واضح رہے کہ کوٹہ کے علاقہ کھٹولی میں چمبل ندی میں ہوئےکشتی حادثے کے معاملے میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 5 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
اس معاملے میں بدھ کی صبح ساڑھے سات بجے کے قریب کشتی ڈوب گئی۔ جس کے بعد ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف اور سیلف ڈیفنس کی ٹیم نے ریسکیو کیا۔
وہیں گاؤں والوں نے بھی لوگون کو ندی سے نکالنے میں مدد کی تھی۔ بدھ کے روز ڈوبے ہوئے 11 افراد کی لاشیں ملی تھیں اور جمعرات کو دو لڑکیوں کی لاشیں ملی تھیں۔
وہ جگہ جہاں یہ حادثہ پیش آیا۔ وہ چمبل گھڑیال سنچری میں آتا ہے۔ جہاں یہ کشتی غیر قانونی طور پر چل رہی تھی۔ محکمہ جنگلات کے عہدیداروں کو جاننے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: راجستھان: چمبل ندی میں کشتی حادثہ، 12 افراد ہلاک
انہوں نے کشتیاں چلنے سے روکنے کے لئے بھی کوئی کارروائی نہیں کی۔ تاہم ضلع کلکٹر اُجول راٹھور نے اس معاملے میں ملوث تمام لوگوں کے خلاف کارروائی کی۔
ساتھی کوٹہ رورل ایس پی شرد چودھری نے بھی اس معاملے میں غفلت کے الزام میں خاتولی پولیس آفیسر کو قصوروار ٹھہرایا اور انہیں لائن حاضر کردیا گیا۔
وہیں متوفی کے اہل خانہ کو مدد کے لئے چیک بھی سونپ دیا جائے گا۔ وزیر اعلی اشوک گہلوت کی ہدایت پر ایک لاکھ روپے کی رقم جاری کردی گئی۔ تاہم اس معاملے میں علاقائی رکن اسمبلی رام نارائن مینا اور سابق رکن اسمبلی ودیا شنکر نندوانا نے بھی جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو مالی امداد بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔