دلہن اور تلہن کی خریداری کی حد میں اضافے کے مطالبے کو لےکر کسانوں کا احتجاج مشتعل ہوگیا ہے۔ کسان مہاپنچایت کے بینر تلے اتوار کے روز کو جے پور کے دودو علاقے سے سینکڑوں کسانوں نے دہلی کی جانب روانہ ہو گئے۔
صبح آٹھ بجے سے ہی کسان گاؤں سے نکل کر NH-8 پر آنا شروع ہو گئے۔ یہاں سے کسان مہا پنچایت کے قومی صدر رام پال جاٹ کی قیادت میں وہ دہلی کے لیے روانہ ہوئے۔
حالانکہ امید جتائی جا رہی ہے کہ بگرو سے پہلے پولیس و مقامی انتظامیہ کسانوں کو روک دے گی، کیونکہ بڑی تعداد میں کسان ٹریکٹروں پر دہلی کے لیے روانہ ہوئے ہیں، جبکہ انتطامیہ کی جانب سے انہیں اجازت نہیں ملی ہے۔
غورطلب ہے کہ کسان پنچایت کا مطالبہ ہے کہ ملک اور ریاست میں دلہن اور تلہن کی خریداری کی حد میں 25 فیصد سے زیادہ اضافہ کیا جائے۔ خاص طور سے راجستھان میں اس بار چنے کی زبردست پیداوار ہوئی ہے۔ وہیں سرکاری خرید کے باوجود قریب چھ لاکھ ٹن چنا امدادی قیمت کی خرید سے رہ جائےگا۔
جس پر کسانوں کو دو ہزار کروڑ سے زیادہ کا نقصان ہوگا اور اپنی فصل کم قیمت پر بازاروں میں بیچنا ہوگا۔
ریاستی حکومت نے اس متعلق مرکزی حکومت کو خط بھیج رکھا ہے، لیکن اب تک اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے، جس کے سبب کسان دہلی روانہ ہو گئے۔