پورا معاملہ بھرت پور کے میٹرنٹی اسپتال کا ہے جہاں پر ڈیلیوری کروانے پہنچی ایک خاتون کا الزام ہے کہ یہاں پر ڈاکٹر نے اسے ایک مخصوص مذہب کے نام پر ہسپتال میں داخل تک نہیں ہونے دیا اور اس خاتون کو جئے پور روانہ کردیا گیا اس وجہ سے خاتون کی ڈیلیوری راستے میں ہی ہوگی اور اس کے بچے کی موت واقع ہوگئی۔
کابینی وزیر وشویندر سنگھ نے کہا یہ پورا معاملہ شرمناک ہے۔ اس معاملے میں جتنے لوگوں نے بھی کوتاہی برتی ہے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، لیکن کب تک کاروائی کی جاتی ہے یہ غور و فکر والی بات ہوگی۔
وشویندر سنگھ نے مزید کہا کہ اسپتال کی جو لاپرواہی ہے وہ کافی زیادہ شرمناک ہے ریاستی وزیر صحت کو اس پورے معاملے میں دخل اندازی کرتے ہوئے کاروائی کارروائی کرنا چاہئیے۔
بھرت پور کے نگر تھانہ علاقے کے رہنے والے خاتون کے شوہر کا کہنا ہے کہ خاتون کو درد شروع ہونے پر وہ اس اسے کر سکری ہسپتال پہنچے جہاں سے اسپتال میں موجود ڈاکٹر نے نے پہلے اس کا نام پوچھا۔
جب متاثر شخص نے اپنا نام عرفان خان بتایا تو، ڈاکٹر نے مبینہ طور ایک مخصوص مذہب سے تعلق رکھنے پر عرفان کی بیوی کی ڈیلیوری کرنے سے انکار کردیا اور انھیں جئے پور روانہ کردیا۔ اس کے بعد عرفان نے کافی بھاگ دوڑ کی اور جب اسے ایمبولیس ملی تو وہ فوری طور پر جئے پور کے لیے روانہ ہوگیا لیکن راستے میں ہی اس کی بیوی کی ڈیلیوری ہوئی اور بچے کی موت ہوگئی۔
شوہر کا کہنا ہے کی اس کے اور اس کی بیوی کے ساتھ انتہائی غلط ہو ہے اس معاملے میں ملوث لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔